دُمدار ستارہ ایک دہکتی ہوئی گیند کی طرح ہوتا ہے اور اس کی ایک لمبی سی چمکتی ہوئی دم ہوتی ہے۔ سائنسدانوں کا خیال ہے کہ پرانے زمانے میں گیس کے ذرات، گردوغبار کے بادل اور پانی کے قطرے فضا میں ایک جگہ اکھٹے ہوگئے اور انہوں نے کسی برف کے گولوں کی شکل اختیار کرلی۔ ان گولوں پر سورج کی روشنی پڑتی ہے تو وہ چمک اٹھتے ہیں۔ دُمدار ستارے فضا میں سفر کرتے ہیں، ان میں سے بعض ستاروں نے سورج کے گرد باقاعدہ راستے بنا رکھے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہم انہیں ان راستوں پر بار بار دیکھتے ہیں۔ 1965ء میں لاہور کے اوپر بھی ایک ایسا ہی ستارہ نظر آیا تھا۔
Posted on Jul 24, 2012
سماجی رابطہ