مریخ کو اکثر سرخ سیارہ کہا جاتا ہے کیونکہ اس کی زمین کو سرخ مٹی کی دھول نے ڈھانپ رکھا ہے۔ یہ سرخ مٹی ہوا میں اڑ کر گلابی رنگ کے بادلوں جیسی ہوجاتی ہے۔ مریخ کی چٹانوں پر لوہے کی کافی مقدار موجود ہے۔ اس لوہے کو جب زنگ لگتا ہے تو وہ بھی سرخ ہوجاتا ہے اس لیے اس کو سرخ سیارہ کہا جاتا ہے۔ مریخ سورک سے دوری کے لحاظ سے زمین کے بعد دوسرے نمبر پر ہے۔ لوگوں کا خیال تھا کہ ممکن ہے زمین کی طرح مریخ پر بھی کچھ جاندار پائے جاتے ہوں۔ اس بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے خلائی مشن مریخ پر بھیجے گئے مگر وہاں زندگی کے آثار نہیں ملے۔
Posted on Jul 07, 2012
سماجی رابطہ