قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت آدم علیہ السلام

”(پھر) شیطان نے کہا کہ مجھے تو تونے ملعون کیا ہی ہے? میں بھی تیرے سیدھے راستے پر اُن (کو گمراہ کرنے) کے لیے بیٹھوں گا پھر ان کے آگے سے اور پیچھے سے اور دائیں سے اور بائیں سے (غرض ہر طرف سے) آؤں گا (اور ان کی راہ ماروں گا) اور تو ان میں سے اکثر کو شکر گزار نہیں پائے گا?“ (الا?عراف:17,16/7)
یعنی اے اللہ! چونکہ تونے مجھے گمراہ کیا ہے، اس لیے میں بھی انہیں گمراہ کرنے کے لیے ہر جگہ گھات لگا کر بیٹھوں گا اور (انہیں گمراہ کرنے کے لیے) ہر طرف سے آؤں گا? خوش نصیب وہی ہے جو اس کی مخالفت کرے اور سراسر بد نصیب وہ ہے جو اس کی بات مان لے?
رسول اللہ? نے فرمایا:” شیطان انسان کے ہر راستے پر (گمراہ کرنے کے لیے) بیٹھا ہواہے?“ مسند ا?حمد:483/3
? ابلیس کی جلاوطنی: جب ابلیس نے حکم ال?ہی کی تعمیل سے انکار کیا تو اللہ تعالی? نے اسے تا قیامت لعنتی اور مردود قرار دے کر نکل جانے کا حکم دے دیا اور اس کا مقام و مرتبہ بھی چھین لیا?
اللہ تعالی? نے ابلیس سے فرمایا: ”اس (جنت) سے اتر جاؤ!“ اور (الا?عراف:13/7) ”اس سے نکل جا?“ (الا?عراف:18/7) اس سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ آسمان پر تھا، وہاں سے اسے نیچے اتر جانے کا حکم دیا گیا اور اس مقام و مرتبہ سے بھی محروم کردیا گیا جو اسے عبادت کی وجہ سے اور اطاعت و عبادت میں فرشتوں سے مشابہ ہوجانے کی وجہ سے حاصل ہوا تھا? اس کے تکبر، حسد اور نافرمانی کی وجہ سے اس سے یہ مرتبہ سلب کرکے اسے ذلت و لعنت کے ساتھ زمین پر پھینک دیا گیا?
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ? نے فرمایا: ”جب آدم کا بیٹا سجدہ کی آیت تلاوت کرتا ہے، پھر سجدہ کرتا ہے تو شیطان ایک طرف ہو کر رونے لگتا ہے اور کہتا ہے: ہائے افسوس! ابن آدم کو سجدہ کرنے کا حکم ہوا تو اس نے سجدہ کرلیا، اس لیے اسے جنت ملے گی? مجھے سجدہ کرنے کا حکم ملا تھا، میں نے نافرمانی کی تو مجھے جہنم ملے گی?“
صحیح مسلم‘ الایمان‘ باب بیان اطلاق اسم الکفر علی من ترک الصلاة‘ حدیث:81 و مسند ا?حمد:443/2

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت آدم علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.