قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت آدم علیہ السلام

ابن ا?بی حاتم:1615/5‘ حدیث:8537‘ ابن جریر الطبری:154/6‘ حدیث:11929‘ تفسیر ابن کثیر:274/2‘ تفسیر سورة الا?عراف‘ آیت:174‘ المستدرک للحاکم:323/2
حضرت ابو ہریرہ? سے روایت ہے کہ رسول ? نے فرمایا: ”جب اللہ تعالی? نے آدم علیہ السلام کو پیدا فرمایا، تو آپ کی پشت پر ہاتھ پھیرا?تب قیامت تک پیدا ہونے والی ہر جان آپ کی پشت سے ظاہر ہوگئی? اللہ نے ہر ایک کی آنکھوں کے درمیان نور کی ایک چمک رکھ دی? پھر انہیں آدم علیہ السلام کو دکھایا? آدم علیہ السلام نے کہا: یارب! یہ کون ہیں؟ اللہ تعالی? نے فرمایا: ”یہ تیری اولاد ہے?“ آپ کو ان میں ایک آدمی نظر آیا، جس کی پیشانی کی چمک آپ کو بہت اچھی لگی? فرمایا: یارب! یہ کون ہے؟ اللہ تعالی? نے فرمایا: ”یہ تیری اولاد میں آخری زمانے کی قوموں میں سے ایک آدمی ہے، جس کا نام داود (علیہ السلام) ہوگا? فرمایا: یارب! تونے اس کی عمر کتنی مقرر کی ہے؟ اللہ تعالی? نے فرمایا: ”ساٹھ سال?“ آدم علیہ السلام نے فرمایا: یارب! اسے میری عمر میں سے چالیس سال عطا فرمادے? جب آدم علیہ السلام کی عمر مکمل ہوئی تو موت کا فرشتہ آگیا? انہوں نے فرمایا: کیا میری عمر میںسے چالیس سال باقی نہیں؟ اس نے کہا: کیا وہ آپ نے اپنے بیٹے داود علیہ السلام کو نہیں دے دیے؟ آپ علیہ السلام نے انکار کیا، تو آپ کی اولاد میں بھی انکار کی عادت رہی? آدم علیہ السلام بھول گئے، آپ کی اولاد بھی بھولنے والی ہوئی? آدم علیہ السلام سے غلطی ہوئی، آپ کی اولاد بھی غلطیاں کرنے والی ہوئی?“
جامع الترمذی‘ تفسیر القرآن‘ باب ومن سورة الا?عراف‘ حدیث:3076
حضرت عبد اللہ بن عباس? سے روایت ہے کہ نبی ? نے فرمایا: اللہ تعالی? نے اولادِ آدم سے نعمان یعنی عرفات کے مقام پر عہد لیا? اللہ تعالی? نے ان کی تمام اولاد کو جو اُس نے پیدا کی ہے، ان کی پُشت سے نکالا? انہیں اپنے سامنے چیونٹیوں کی طرح بکھیر دیا? پھر اُن سے براہ راست کلام کرتے ہوئے فرمایا:” کیا میں تمہارا رب نہیں ہوں؟“ انہوں نے کہا: یقینا، ہم گواہی دیتے ہیں? (اللہ تعالی? نے فرمایا:) مبادا تم قیامت کے دن کہو: ہمیں تو اس کا علم ہی نہ تھا? یا کہو: ہمارے باپ دادا نے شرک کیا تھا اور ہم تو انہی کی اولاد تھے (اس لیے ان کی راہ پر چل پڑے) کیا تو ہمیں جھوٹے لوگوں کے اعمال کی وجہ سے تباہ کردے گا؟“
مسند ا?حمد:272/1 المستدرک للحاکم‘ 544/2‘حدیث: 4000 کنزالعمال:127/6‘ حدیث:15124
کیا آدم و حوا علیہما السلام کے ہاں جنت میں اولاد ہوئی تھی یا نہیں؟ اس میں اختلاف ہے:
? ایک قول یہ ہے کہ ان کی سب اولاد زمین ہی پر پیدا ہوئی?
? دوسرے قول کے مطابق ان کے کچھ بچے جنت میں بھی پیدا ہوئے تھے، جن میں قابیل اور ان کی بہن بھی شامل تھے? (واللہ اعلم)
تاریخ طبری میں ہے کہ ان کے ہاں ہر بار ایک لڑکا اور ایک لڑکی پیدا ہوتے تھے اور انہیں یہ حکم تھا کہ ہر لڑکے کی شادی، دوسرے لڑکے کے ساتھ پیدا ہونے والی لڑکی سے کریں اور دوسرے کی شادی پہلے

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت آدم علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.