قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت آدم علیہ السلام

کے میلانات پائے جاتے ہیں? کھانے، پینے، پہننے، بہتر طرز زندگی، مال و جاہ اور جنسی خواہشات کی تکمیل کا رجحان اور دوسری طرف فخر و غرور، تکبر، انتقام، قتل و ضرب اور ایذا رسانی کے منفی رجحانات بھی پائے جاتے ہیں?
انسانی جسم میں روح اللہ تعالی? کا وہ راز ہے جو اسے اپنے پروردگار پر ایمان لانے، اس کی نعمتوں کا شکر بجالانے اور اس کی طرف رجوع کرنے کی ترغیب دیتا ہے‘ اور اسے پروردگار کے احکامات کو بجا لانے اور اعلی? اخلاقیات جیسے عدل و احسان، سچائی، امانتداری، خیر خواہی، سخاوت، محبت و مودت اور اخوت کو اپنانے پر ابھارتا ہے? لہ?ذا قرآنی مفہوم میں انسان مادی اور روحانی مجموعے کا نام ہے جو ایک طرف اللہ تعالی? پر ایمان اور اعلی? اخلاقیات کو اپناتا ہے تو دوسری طرف حیوانی خواہشات اور جذبات کی طرف بھی میلان رکھتا ہے? قرآن کے اس نظریے سے ان یہودی خیالات و نظریات کی تردید ہوتی ہے جو کہتے ہیں کہ اخلاقی قوانین کا انسانی ذات سے کوئی تعلق نہیں یا کہتے ہیں کہ اخلاقیات کا تعلق انسان کی اقتصادی، اجتماعی اور مادی ترقی سے ہے اور انسانی فطرت سے ان کا کوئی تعلق نہیں?
? آدم علیہ السلام سے پہلے زمینی آبادکار: ماہرین ارضیات، کرہ? ارض پر ملنے والی ہڈیوں، کھوپڑیوں اور مختلف ڈھانچوں پر تحقیات کرنے کے بعد یہ دعوی? کرتے ہیں کہ آدم علیہ السلام سے پہلے بھی زمین پر انسان آباد تھے نیز ان آبادیوں کی تاریخ لاکھوں سال پرانی ہے? آئیے اس بارے میں قرآن مجید کی رہنمائی ملاحظہ کرتے ہیں? قرآن مجید حضرت آدم علیہ السلام سے پہلے کے انسان کی طرف اشارہ کرتا ہے? ارشاد ہے:
”اور جب تیرے رب نے فرشتوں سے کہا کہ میں زمین میں خلیفہ بنانے والا ہوں?“ (البقرة:30/2)
خلیفة اللہ کے بارے میں مفسرین کرام کی دو آراءہیں? ایک رائے کے مطابق آدم علیہ السلام اپنے سے پہلے انسان کے خلیفہ ہیں? ان انسانوں نے زمین میں قتل و غارت گری کا بازار گرم کیا اور فسادات کیے تو یہ لوگ بالآخر مٹ گئے? فرشتوں نے خلیفہ سے اسی مخلوق کا جانشین سمجھا? لہ?ذا انہوں نے یہ اندازہ لگایا کہ یہ خلیفہ بھی اپنے پیش رو کی طرح زمین میںقتل و غارت گری اور فساد کرے گا? اس لیے انہوں نے عرض کیا:
”کیا ایسے شخص کو پیدا کرے گا جو زمین میں فساد کرے گا اور خون بہائے گا?“ (البقرة:30/2)
جبکہ دوسری رائے میں انسان اللہ کا خلیفہ ہے جو اللہ تعالی? کے دیے ہوئے اختیارات کو اس کے احکامات کے مطابق استعمال کرتا ہے تاکہ دنیا میں امن و سکون پیدا ہو? مذکورہ دلائل سے یہ واضح ہوا کہ جو بات سائنسدان آج ثابت کررہے ہیں، قرآن مجید نے سوا چودہ سو سال قبل ہی وہ عقدہ حل کردیا تھا?
سبحان اللہ!!
? شیطان‘ انسان کا جانی دشمن:آدم علیہ السلام کے قصے سے معلوم ہوتا ہے کہ شیطان، انسان کا ازلی، کھلا اور جانی دشمن ہے? اللہ تعالی? نے انسان کو عظمت و رفعت عطا فرمائی تو یہ حسد کی آگ میں جل اٹھا? پھر جب آدم علیہ السلام کو سجدہ نہ کرنے کی وجہ سے مردود، لعنتی اور جہنمی قرار پایا تو اس نے تاقیامت

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت آدم علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.