قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت آدم علیہ السلام

” اور یہ کہ (بے شک) بعض تو ہم میں نیکو کار ہیں اور بعض اس کے برعکس بھی ہیں? ہم مختلف طریقوں سے بٹے ہوئے تھے?“ (الجن:11/72)
نیز ارشاد فرمایا:
”ہاں ہم میں بعض تو مسلمان ہیں اور بعض بے انصاف ہیں? پس جو فرمان بردار ہوگئے انہوں نے
تو راہ راست کا قصد کیا، اور جو ظالم ہیں وہ جہنم کا ایندھن بن گئے?“ (الجن:14/72‘15)
? انسانیت کا پہلا قتل: حسد وہ قبیح اور شنیع گناہ ہے جس کے ذریعے سے آسمانوں میں اللہ تعالی? کی پہلی نافرمانی کی گئی? ابلیس نے حسد کرتے ہوئے آدم علیہ السلام کے مقام عز وشرف کو تسلیم کرنے سے انکار کیا اور حکم الہ?ی کو پس پشت ڈالتے ہوئے آدم علیہ السلام کو سجدہ کرنے سے انکار کردیا جس کی جزا میں وہ اور اس کی پیروی کرنے والے عذاب الہ?ی کے مستحق ٹھہرے? حسد ہی وہ جرم تھا جس کے ذریعے سے زمین میں اللہ تعالی? کی پہلی نافرمانی کی گئی یعنی ہابیل کا قتل?
ہابیل آدم علیہ السلام کی اولاد میں ایک نیک فطرت، خیر اور بھلائی سے محبت کرنے والا، اللہ تعالی? کا مطیع اور اس کے احکامات بجا لانے والا اور اس کی راہ میں عمدہ اور طیب مال خرچ کرنے والا فرد تھا? جبکہ دوسری طرف قابیل تھا جو کنجوس، بخیل، شیطانی راہ پر چلنے والااور مال کی محبت میں گرفتار شخص تھا? دونوں نے اللہ کی رضا کے لیے قربانی کی? ہابیل نے عمدہ مال قربان کیا جبکہ قابیل نے انہتائی گھٹیا مال قربانی میں پیش کیا? اللہ تعالی? پاکیزہ اور عمدہ مال قبول کرتا ہے لہ?ذا ہابیل کی قربانی قبول ہوگئی اور قابیل کی مسترد?
قابیل کو بھائی کی یہ قدرو منزلت پسند نہ آئی اور اس نے حسد میں آکر بھائی کو قتل کردیا? اس طرح کرہ? ارض پر پہلا قتل واقع ہوا جو حسد کا نتیجہ تھا اور قابیل انسانیت کا پہلا قاتل بنا اور تاقیامت بے گناہ قتل ہونے والوں کے گناہ میں برابر کا شریک ہوا? اس سے معلوم ہوا کہ حسد سے ہمیشہ بچنا چاہیے کیونکہ یہ سرچشمہ? گناہ ہے?
? توبہ‘ قربِ الہ?ی کے حصول کا اہم ذریعہ: جب سے شیطان نے آدم علیہ السلام اور ان کی اولاد کے ساتھ جنگ کا اعلان کیا ہے، اس وقت سے نیکی اور بدی، خیر اور شر، بھلائی اور برائی کے درمیان کشمکش جاری ہے? شیطان اپنے لاؤ لشکر کے ساتھ رات دن بنی آدم کو گمراہ کرنے، انہیں اپنے رب کا نافرمان بنانے، برائی میں ملوث کرنے، نیکی سے دور اور بدی میں مبتلا کرنے کے لیے سرگرم ہے? آدم علیہ السلام کے قصے سے بنی آدم کو ان مشکلات کا حل میسر آتا ہے، ان کے جانی دشمن کے کارگر وار سے صحت یاب ہونے کا انمول نسخہ انہیں ملتا ہے? شیطان کی چند لمحے کی خوشی کے بعد اسے ذلیل و خوار کرنے کا مضبوط ترین ہتھیار نصیب ہوتا ہے? وہ علاج اور ہتھیار وہی ہے جو ان کے والد محترم حضرت آدم علیہ السلام نے اختیار کیا تھا اور وہ ہے توبہ استغفار?
جس طرح آدم و حواءعلیھا السلام شیطانی مکر کا شکار ہوئے، اسی طرح ان کی اولاد بھی شیطان کے فریب میں آسکتی ہے? لہ?ذا انہیں بھی اپنے اس مرض کا علاج اس طرح کرنا چاہیے جس طرح ان کے والدین نے کیا تھا? وہ روتے ہوئے اور گڑ گڑاتے ہوئے اپنے رب کی طرف متوجہ ہوئے:

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت آدم علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.