قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت آدم علیہ السلام

دوسرا قول یہ ہے کہ ?مَا کُنتُم تَکتُمُونَ? سے فرشتوں کے اس خیال کی تردید مراد ہے کہ اللہ تعالی? کوئی ایسی مخلوق پیدا نہیں فرمائے گا جو ہم (فرشتوں) سے زیادہ علم والی اور زیادہ معزز ہو?
تفسیر ابن کثیر: 131/1‘ تفسیر سورة البقرة‘ آیت:33

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت آدم علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.