قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت ایوب علیہ السلام


حضرت ایوب علیہ السلام

نسب نامہ اور قرآن مجید میں آپ کا تذکرہ
امام بن اسحاق بیان کرتے ہیں کہ آپ رومی النسل تھے اور آپ کا نسب نامہ اس طرح ہے: ایوب بن موص بن رازح بن عیص (عیسو) بن اسحاق بن ابراہیم خلیل اللہ علیہما السلام? بعض علماءنے آپ کا نسب اس طرح بیان کیا ہے: ایوب بن موص بن رعویل بن عیص (عیسو) بن اسحاق بن ابراہیم علیہما السلام?
حافظ ابن عساکر? نے ایک قول نقل کیا ہے کہ آپ کی والدہ حضرت لوط علیہ السلام کی دختر تھیں? ایک قول یہ ہے کہ آپ کے والدان مومنوں میں سے تھے جو حضرت ابراہیم علیہ السلام پر اس دن ایمان لائے جس دن آپ کو آگ میں ڈالا گیا اور آپ معجزانہ طور پر سلامت رہے? پہلا قول زیادہ مشہور ہے? ہم اس آیت مبارکہ:
”اور اس (ابراہیم) کی اولاد میں سے داود اور سلیمان اور ایوب اور یوسف اور موسی? اور ہارون ہیں?“ (الا?نعام: 84/6) کی تفسیر کرتے ہوئے وضاحت کرچکے ہیں کہ ?ذُرِّیَّتِہ? سے مراد ابراہیم علیہ السلام کی اولاد ہے‘ نوح علیہ السلام کی اولاد مراد نہیں، لہ?ذا صحیح بات یہی ہے کہ آپ حضرات ابراہیم علیہ السلام کی آل میں سے ہیں?
آپ ان انبیائے کرام علیہم السلام میں شامل ہیں جن کا نام لے کر اُن پر وحی نازل ہونے کا ذکر کیا گیا ہے?
اللہ تعالی? کا ارشاد ہے:
”(اے محمد!) ہم نے آپ کی طرف اسی طرح وحی بھیجی ہے جس طرح نوح اور اُن سے پچھلے
پیغمبروں کی طرف بھیجی تھی اور ابراہیم اور اسماعیل اور اسحاق اور یعقوب اور اولاد یعقوب اور عیس?ی
اور ایوب کی طرف وحی بھیجی?“ (النسائ: 163/4)
صحیح یہی ہے کہ آپ عیص (عیسو) بن اسحاق علیہ السلام کی نسل سے ہیں? آپ کی زوجہ محترمہ کے بارے میں ایک قول یہ ہے کہ وہ یعقوب علیہ السلام کی بیٹی ”لیَّا“ تھیں? بعض کہتے ہیں کہ وہ افرائیم کی بیٹی ”رحمت“ تھیں? بعض کہتے ہیں کہ وہ منسا کی بیٹی تھیں اور ان کا نام ”لیَّا“ تھا? یہ قول زیادہ مشہور ہے?
قرآن مجید میں آپ کا تذکرہ ایک صابر اور شاکر نبی کے طور پر ہوا ہے جنہوں نے لمبی مدت تک بیماری، آل اولاد کی ہلاکت اور مال و متاع کے چھن جانے پر صبر کیا‘ نیز دوبارہ انعامات ربانی حاصل ہونے پر شکر گزاری کی? ارشاد باری تعالی? ہے:
”اور ایوب (کو یاد کرو) جب انہوں نے اپنے پروردگار سے دُعا کی کہ مجھے تکلیف پہنچی ہے اور تو
سب سے بڑھ کر رحم کرنے والا ہے? تو ہم نے اُن کی دعا قبول کرلی اور جو اُن کو تکلیف تھی وہ دور
کردی اور اُن کو بال بچے بھی عطا فرمائے اور اپنی مہربانی سے اُن کے ساتھ اتنے ہی اور بخشے اور

صفحات

متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.