قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت عیسی علیہ السلام

”اُن کے عہد توڑ دینے اور اللہ کی آیتوں سے کفر کرنے اور انبیاءکو ناحق مار ڈالنے اور یہ کہنے
کے سبب کہ ہمارے دلوں پر پردے (پڑے ہوئے) ہیں (اللہ نے اُن کو مردود کردیا اور ان کے
دلوں پر پردے نہیں ہیں) بلکہ ان کے کفر کے سبب اللہ نے اُن پر مہر لگا دی ہے‘ لہ?ذا یہ کم ہی ایمان
لاتے ہیں? اور اُن کے کفر کے سبب اور مریم پر ایک بہتان عظیم باندھنے کے سبب اور یہ کہنے کے
سبب کہ ہم نے مریم کے بیٹے عیسی? مسیح کو جو اللہ کے پیغمبر (کہلاتے) تھے، قتل کردیا ہے (اللہ نے
اُن کو ملعون کردیا) اور انہوں نے عیسی? کو قتل نہیں کیا اور نہ انہیں سولی پر چڑھایا بلکہ اُن کو اُن جیسی
صورت معلوم ہوئی? اور جولوگ اُن کے بارے میں اختلاف کرتے ہیں وہ اُن کے حال سے شک
میں پڑے ہوئے ہیں اور سوائے ظن و گمان کی پیروی کے ان کو اس کا کوئی علم نہیں? اور انہوں نے
عیسی? کو یقینا قتل نہیں کیا بلکہ اللہ نے اُن کو اپنی طرف اُٹھا لیا اور اللہ غالب اور حکمت والا ہے? اور
کوئی اہل کتاب نہیں ہوگا مگر ان کی موت سے پہلے اُن پر ایمان لے آئے گا اور وہ قیامت کے دن
اُن پر گواہ ہوں گے?“ (النسائ: 159-155/4)
ان آیات میں یہ بیان کیا گیا ہے کہ جب حضرت عیسی? علیہ السلام کے دشمن یہودیوں نے وقت کے بادشاہ کے دربار میں آپ پر جھوٹے الزامات لگائے اور آپ کو سولی پر چڑھا کر شہید کرنا چاہا تو اللہ تعالی? نے آپ کو آسمان پر اُٹھا لیا?
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہُما نے فرمایا: ” حضرت عیسی? علیہ السلام کے آسمان پر اُٹھائے جانے کا واقعہ اس طرح ہے کہ آپ کے ساتھ گھر میں بارہ حواری موجود تھے? آپ گھر میں موجود ایک چشمہ سے غسل فرما کر اُن کے پاس تشریف لائے? آپ کے سر سے پانی کے قطرے ٹپک رہے تھے? آپ نے فرمایا: ”تم میں ایک ایسا شخص بھی ہے جو مجھ پر ایمان لانے کے بعد بارہ دفعہ انکار کرے گا?“
پھرفرمایا: ”تم میں سے کون اس بات پر تیار ہے کہ اسے میری شکل و شباہت دے دی جائے اور اسے میری جگہ شہید کر دیا جائے، پھر وہ (جنت میں) میرے درجے میں میرے ساتھ ہو؟“ حاضرین میں سے سب سے کم عمر نوجوان نے اُٹھ کر کہا: ”میں?“ آپ نے اسے فرمایا: ”بیٹھ جا!“ پھر آپ نے حاضرین سے دوبارہ یہی سوال کیا، پھر وہی جوان اُٹھا اور کہا: ”میں?“ آپ نے فرمایا:”تم ہی یہ مقام حاصل کرو گے?“
چنانچہ اس کی شکل و صورت بالکل حضرت عیسی? علیہ السلام جیسی ہوگئی اور حضرت عیسی? علیہ السلام کو گھر کے ایک روزن سے نکال کر آسمان پر پہنچا دیا گیا? تلاش کرنے والے یہودی آئے تو آپ کے ہم شکل حواری کو پکڑ کے لے گئے? اسے سولی پر لٹکایا اور شہید کردیا، چنانچہ ان میں سے ایک آدمی نے بارہ دفعہ ایمان سے انکار کیا?
? عیسائیوں کے تین فرقے: حضرت عیسی? علیہ السلام کی رفعت کے بعد عیسائیوں کے تین فرقے
ہوگئے:
µ ایک فرقے نے کہا: ”خود اللہ تعالی? ہمارے درمیان کچھ عرصہ موجود رہا، پھر آسمان پر چلا گیا?“ یہ

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت عیسی علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.