قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت عیسی علیہ السلام

کسی چیز کا ارادہ کرتا ہے تو اُس سے یہی کہتا ہے کہ ہوجا تو وہ ہوجاتی ہے اور بے شک اللہ ہی میرا
اور تمہارا پروردگار ہے‘ سو اسی کی عبادت کرو! یہی سیدھا راستہ ہے? پھر (اہل کتاب کے) فرقوں
نے باہم اختلاف کیا? سو جو لوگ کافر ہوئے ہیں اُن کے لیے بڑے دن (قیامت کے روز) حاضر
ہونے سے خرابی ہے?“ (مریم: 37-16/19)
نیز فرمایا:
”اور (اُس) مریم کو (بھی یاد کرو) جس نے اپنی عفت کو محفوظ رکھا? تو ہم نے اُن میں اپنی روح
پھونک دی اور اُن کو اور اُن کے بیٹے کو اہل عالم کے لیے نشانی بنا دیا?“ (الا?نبیائ: 91/21)
جیسے کہ پہلے بیان ہوچکا ہے، حضرت مریم علیھاالسلام کو ان کی والدہ محترمہ نے بیت المقدس کی خدمت کے لیے وقف کردیا تھا? آپ کے سرپرست حضرت زکریا علیہ السلام تھے جو اللہ کے نبی تھے? انہوں نے آپ کے لیے ایک حجرہ مخصوص کردیا تھا کہ وہاں اللہ کی عبادت میں مشغول رہیں? آپ نے اتنی محنت اورشوق سے اللہ کی عبادت کی کہ اس دور میں اس کی مثال نہیں ملتی، چنانچہ اللہ تعالی? نے بھی آپ پر خاص فضل کیا اور بے موسم پھل عطا فرمائے?
فرشتوں نے آپ کو اللہ کی منتخب بندی ہونے کی بشارت دی? نیز یہ بشارت بھی دی کہ اللہ تعالی? آپ کو ایک بیٹا عطا فرمائے گا جو انہتائی پاک باز، معزز، بلکہ ایک محترم نبی ہوگا، جسے معجزات دیے جائیں گے? حضرت مریم علیھاالسلام کو اس خوش خبری پر بہت تعجب ہوا کیونکہ وہ شادی شدہ بھی نہ تھیں اور بدکرداری سے بھی مبرا و منزہ تھیں? فرشتے نے انہیں فرمایا کہ اللہ تعالی? ہر چیز پر قادر ہے? وہ جب کوئی کام کرنے کا فیصلہ کر لے تو اس کا ”کُن±“ کہنا کافی ہوتا ہے? وہ کام بغیر اسباب کے بھی ہوجاتا ہے?
حضرت مریم علیھاالسلام نے اللہ کی مرضی پر سر تسلیم خم کردیا? انہیں معلوم تھا کہ یہ معاملہ ان کے لیے ایک بڑی آزمائش کا باعث ہوگا? لوگ حقیقت سے ناواقف ہونے کی وجہ سے زبان طعن دراز کریں گے کیونکہ عام لوگ ظاہر کو دیکھتے ہیں، غور و فکر سے کام نہیں لیتے? حضرت مریم علیھاالسلام صرف ضروری کام کے لیے مثلاً پانی وغیرہ لینے کے لیے مسجد سے نکلتی تھیں یا ماہانہ عذر کے ایام مسجد سے باہر گزارتی تھیں? ایک دن وہ کسی کام کے لیے مسجد سے نکلیں اور ”گھر کے لوگوں سے علیحدہ ہو کر ایک مشرقی مکان میں آئیں?“ یعنی مسجد اقصی? کے مشرق کی طرف تشریف لے گئیں? اس وقت اللہ تعالی? نے ان کے پاس جبریل علیہ السلام کو بھیج دیا? پس وہ ان کے سامنے پورا آدمی بن کر ظاہر ہوا? جب انہوں نے فرشتے کو دیکھا تو اسے انسان سمجھ کر بولیں: ”میں تجھ سے رحمان کی پناہ مانگتی ہوں اگر تو اللہ سے ڈرنے والا ہے?“ جبریل علیہ السلام نے انہیں تسلی دیتے ہوئے واضح کیا کہ وہ انسان نہیں بلکہ انہیں اللہ نے یہ خوش خبری دینے کے لیے بھیجا ہے کہ آپ کو ایک پاک باز بیٹا ملنے والا ہے? انہوں نے تعجب سے کہا: ”بھلا میرے ہاں بچہ کیسے ہو سکتا ہے؟ مجھے تو کسی انسان کا ہاتھ تک نہیں لگا اور نہ میں بدکار ہوں؟“
فرشتے نے جواب دیا کہ یہ تو اللہ کا حکم ہے، جو پورا ہوکر رہے گا? تیرے پروردگار کا ارشاد ہے کہ یہ مجھ پر بہت آسان ہے? یعنی حضرت عیسی? علیہ السلام کی تخلیق اس کی قدرت کاملہ کا اظہار ہے? وہ اسباب و

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت عیسی علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.