قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت عیسی علیہ السلام

علل کا محتاج نہیں? اس نے حضرت آدم علیہ السلام کو پیدا کیا، جن کی پیدائش میں نہ کسی مرد کا حصہ تھا نہ عورت کا? اسی نے حضرت حواءعلیھاالسلام کو صرف مرد سے پیدا کیا? اس نے باقی سب کو مرد اور عورت سے پیدا کیا ہے? وہی حضرت عیسی? علیہ السلام کو صرف ماں سے بغیر باپ کے پیدا کرے گا? ارشاد باری تعالی? ہے: ”ہم تو اسے لوگوں کے لیے ایک نشان بنادیں گے اور اپنی خاص رحمت?“ وہ جوانی اور بڑھاپے میں اللہ کی طرف بلانے والا ہوگا? ”یہ تو ایک طے شدہ بات ہے?“
متعدد علمائے کرام نے فرمایا ہے کہ جبریل علیہ السلام نے حضرت مریم علیھاالسلام کے گریبان میں پھونک ماری? یہی پھونک آپ کے بطن میں پہنچ کر بچے کی ولادت کا سبب بن گئی? بعض علمائے کرام فرماتے ہیں کہ جبریل علیہ السلام نے آپ کے منہ میں پھونک ماری تھی? لیکن پہلا قول زیادہ صحیح ہے کیونکہ قرآن مجید میں ہے:
”اور مریم بنت عمران، جس نے اپنی ناموس کی حفاظت کی? پھر ہم نے اپنی طرف سے اس میں
ایک جان پھونک دی?“ (التحریم: 12/66)
آپ بطن مادر میں کتنا عرصہ رہے؟ بظاہر یہی بات درست معلوم ہوتی ہے کہ جس طرح عورتوں کی حالت ہوتی ہے، اسی طرح حضرت مریم علیھاالسلام کی کیفیت ہوئی، یعنی تقریباً نو ماہ کی مدت اس حال میں گزری? بعض کہتے ہیں کہ حمل و ولادت کا سارا معاملہ آناً فاناً طے ہوگیا? بعض لوگوں نے نو گھنٹے کی مدت بیان کی ہے? وہ اس فرمان الہ?ی سے استدلال کرتے ہیں: ”پس وہ حمل سے ہوگئیں اور اسی وجہ سے وہ یک سو ہو کر ایک دور کی جگہ چلی گئیں? پھر دردزہ انہیں ایک کھجور کے تنے کے نیچے لے آیا?“ (مریم: 23-22/9) تاہم یہ استدلال مضبوط نہیں بلکہ یہ معمول کے مطابق حمل اور ولادت کا معاملہ تھا?
حضرت مریم علیھاالسلام کے امید سے ہونے کی خبر ہر جگہ پھیل گئی جس سے آپ کو اور آپ کے خاندان کو بہت پریشانی کا سامنا کرنا پڑا? بعض بدکردار لوگوں نے آپ کو یوسف نجار کے ساتھ متہم کردیا? وہ بھی ایک نیک آدمی تھا جو بیت المقدس میں عبادت میں مشغول تھا? چنانچہ مریم علیھاالسلام ان سب سے الگ ہر کر ایک دور دراز مقام پر تشریف لے گئیں? بعض روایات کے مطابق آپ ”بیت لحم“ کی بستی میں چلی گئیں? بعد میں اسی مقام پر کسی بادشاہ نے ایک عظیم الشان عمارت تعمیر کردی?
”پھر دردزہ اِسے ایک کھجور کے تنے کے قریب لے آیا? اور بے ساختہ زبان سے نکلا: ”کاش! میں اس سے پہلے ہی مرگئی ہوتی اور (لوگوں کی یاد سے بھی) بھولی بسری ہوجاتی?“ (مریم: 23/19) آپ اس وقت دو گونہ تکلیف میں مبتلا تھیں? جسمانی طور پر ولادت کے درد سے دوچار تھیں اور ذہنی طور پر مستقبل کے تفکرات میں گھری ہوئی تھیں? آپ کو یقین تھا کہ لوگ آپ کی باتوں پر اعتبار نہیں کریں گے بلکہ الزام تراشی اور طعن و تشنیع کی بوچھاڑ کردیں گے? آپ ایک مقدس گھرانے سے تعلق رکھتی تھیں اور خود بھی عبادت کے لیے خلوت نشین تھیں اور زہد و ریاضت میں ممتاز تھیں? لوگ آپ کے بارے میں ہر قسم کی بدگمانی کا اظہار کریں گے‘ یہ خدشہ آپ کے لیے سوہان روح بنا ہوا تھا? اس لیے آپ کی زبان پر موت کی خواہش کے الفاظ آگئے?

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت عیسی علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.