قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت ہود علیہ السلام

کہا جاتا ہے‘ بت پرستی اختیار کی? ان کے تین بت تھے? جن کے نام صمد‘ صمود اور ہر تھے? چنانچہ اللہ تعالی? نے ان کے بھائی ہود علیہ السلام کو نبی بنا کر مبعوث فرمایا? انہوں نے اپنی قوم کو اللہ کی طرف بلایا? اللہ تعالی? نے سورہ? اعراف میں حضرت نوح علیہ السلام کا واقعہ بیان کرنے کے بعد فرمایا:
”اور (اسی طرح) قوم عاد کی طرف اُن کے بھائی ہود کو بھیجا? انہوں نے کہا کہ بھائیو! اللہ ہی کی
عبادت کرو? اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں? کیا تم ڈرتے نہیں؟ اُن کی قوم کے سردار جو کافر تھے
کہنے لگے کہ تم ہمیں احمق نظر آتے ہو اور ہم تمہیں جھوٹا خیال کرتے ہیں? انہوں نے کہا کہ بھائیو!
مجھ میں حماقت کی کوئی بات نہیں بلکہ میں رب العالمین کا پیغمبر ہوں‘ میں تمہیں اللہ کے پیغام پہنچاتا
ہوں اور تمہارا امانتدار خیر خواہ ہوں? کیا تم کو اس بات پر تعجب ہوا ہے کہ تم میں سے ایک شخص کے
ہاتھ تمہارے پروردگار کی طرف سے تمہارے پاس نصیحت آئی تاکہ وہ تمہیں ڈرائے? اور یاد تو کرو
جب اس نے تمہیں قوم نوح کے بعد سردار بنایا اور تمہیں پھیلاؤ زیادہ عطا کیا? پس اللہ کی نعمتوں کو
یاد کرو تاکہ نجات حاصل کرسکو? وہ کہنے لگے کہ تم ہمارے پاس اس لیے آئے ہو کہ ہم اکیلے اللہ ہی
کی عبادت کریں اور جن کو ہمارے باپ دادا پوجتے چلے آئے ہیں اُن کو چھوڑ دیں؟ اگر تم سچے ہو تو
جس چیز سے ہمیں ڈراتے ہو اُسے لے آؤ? ہود نے کہا کہ تمہارے پروردگار کی طرف سے تم پر
عذاب اور غضب (کا نازل ہونا) مقرر ہوچکا ہے? کیا تم مجھ سے ایسے ناموں کے بارے میں
جھگڑتے ہو جو تم نے اور تمہارے باپ دادا نے (اپنی طرف سے) رکھ لیے ہیں جن کی اللہ نے کوئی
سند نازل نہیں کی? سو تم بھی انتظار کرو میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کرتا ہوں? پھر ہم نے ہود کو اور
جو لوگ ان کے ساتھ تھے، ان کو نجات بخشی اور جنہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا تھا اُن کی جڑ کاٹ
دی اور وہ ایمان لانے والے تھی ہی نہیں?“ (الا?عراف: 72-65/7)
اور سورہ? ہود میں حضرت نوح علیہ السلام کے واقعے کے بعد فرمایا:
”اور ہم نے عاد کی طرف اُن کے بھائی ہود کو بھیجا? انہوں نے کہا کہ اے میری قوم! اللہ ہی کی
عبادت کرو‘ اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں? تم (شرک کرکے اللہ پر) محض بہتان باندھتے ہو?
اے میری قوم! میں اس (وعظ و نصیحت) کا تم سے کچھ صِلہ نہیں مانگتا? میرا صِلہ تو اس کے ذمے
ہے جس نے مجھے پیدا کیا? بھلا تم سمجھتے کیوں نہیں؟ اور اے میری قوم! اپنے پروردگار سے بخشش
مانگو‘ پھر اس کے آگے توبہ کرو? وہ تم پر آسمان سے موسلا دھار مینہ برسائے گا اور تمہاری طاقت پر
طاقت بڑھائے گا اور (دیکھو) گناہ گار بن کر رُوگردانی نہ کرو? وہ بولے: اے ہود! تم ہمارے پس
کوئی دلیل ظاہر لے کر نہیں آئے اور ہم (صرف) تمہارے کہنے سے نہ اپنے معبودوں کو چھوڑنے
والے ہیں اور نہ تم پر ایمان لانے والے ہیں? ہم تو یہ سمجھتے ہیں کہ ہمارے کسی معبود نے تمہیں
آسیب پہنچا (کردیوانہ کر) دیا ہے? انہوں نے کہا کہ میں اللہ کو گواہ بناتا ہوں اور تم بھی گواہ رہو کہ
جن کو تم (اللہ کا) شریک بناتے ہو، میں اُن سے بیزار ہوں? (جن کی) اللہ کے سوا (عبادت
کرتے ہو‘ وہ اور) تم سب مل کر میرے بارے میں (جو) تدبیر (کرنا چاہو) کرلو اور مجھے مہلت

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت ہود علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.