قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت ابراہیم علیہ السلام

? ظالم بادشاہ کے شہر میں: حضرت ابو ہریرہ? سے روایت ہے‘ انہوں نے فرمایا: ”ابراہیم علیہ السلام نے تین مواقع کے سوا کبھی جھوٹ نہیں کہا? ان میں سے دو اللہ کے لیے تھے (جن سے اللہ کے دین یعنی توحید کی حقانیت ثابت کرنا مقصود تھا) ایک آپ کا یہ فرمانا: ?اِنِّی± سَقِی±مµ? ”میں بیمار ہوں?“
(الصافات: 89) اور یہ فرمانا: ?بَل± فَعَلَہ¾ کَبِی±رُھُم± ھ?ذَا? ”یہ کام اُن کے اس بڑے (سردار بُت) نے کیا ہے?“ (الا?نبیائ: 63) (تیسرا واقعہ یہ ہے کہ) ایک دن ابراہیم علیہ السلام اور سارہ علیھا السلام سفر میںتھے کہ ایک ظالم بادشاہ کے شہر (مصر) سے گزر ہوا? اسے بتایا گیا: یہاں ایک مرد آیا ہے، جس کے ساتھ ایک حسین ترین خاتون ہے? اس نے آپ کو بلا بھیجا اور پوچھا: یہ عورت کون ہے؟ آپ نے فرمایا: ”میری بہن ہے?“ آپ نے سارہ علیھا السلام کے پاس جاکر فرمایا: ”سارہ! روئے زمین پر میرے اور تیرے سوا کوئی مومن موجود نہیں? اس نے مجھ سے پوچھا تھا تو میں نے اسے بتایا ہے کہ تو میری بہن ہے? اب میری بات جھٹلا نہ دینا?“
بادشاہ نے سارہ علیھا السلام کو طلب کرلیا? جب آپ اس کے سامنے پیش ہوئیں، تو اس نے ہاتھ بڑھا کر آپ کو چھونا چاہا تو اسے پکڑ لیا گیا (یعنی حرکت نہ کرسکا?) اس نے کہا: میرے لیے اللہ سے دعا کر، میں تجھے تکلیف نہیں پہنچاؤں گا? انہوں نے دعا کی تو وہ ٹھیک ہوگیا? اس نے پھر آپ کو چھونا چاہا تو پہلے سے زیادہ سخت گرفت میں آگیا? اس نے (پھر) کہا: میرے لیے اللہ سے دعا کیجیے، میں آپ کو تنگ نہیں کروں گا? آپ نے دعا کی تو وہ ٹھیک ہوگیا? تب اس نے اپنے ایک دربان کو بلاکر کہا: تم میرے پاس کوئی انسان نہیں لائے، تم تو کوئی جن پکڑ لائے ہو? اس نے ان کی خدمت کے لیے حضرت ہاجرہ علیھا السلام کو پیش کردیا? جب سیدہ سارہ علیھا السلام واپس آئیں تو حضرت ابراہیم علیہ السلام کھڑے نماز پڑھ رہے تھے? انہوں نے اشارے سے پوچھا: کیا ہوا؟ حضرت سارہ علیھا السلام نے فرمایا: اللہ تعالی? نے کافر کی سازش کو ناکام کردیا اور خدمت کے لیے ہاجرہ (علیھا السلام) دے دی?“
حضرت ابو ہریرہ? نے فرمایا: ”اے آسمان کے پانی (جیسی پاک باز ماؤں اور باپوں) کی اولاد! (اہل عرب!) یہ (عظیم ہستی) تمہاری والدہ محترمہ ہیں?“ صحیح البخاری‘ ا?حادیث الا?نبیائ‘ باب قول اللہ تعالی? ?واتخذاللہ ابراھیم خلیلا?.... حدیث: 3358
حضرت ابو ہریرہ? ہی سے روایت ہے کہ رسول اللہ? نے فرمایا: ”ابراہیم علیہ السلام نے تین مواقع کے سوا کبھی جھوٹ نہیں بولا? ایک جب انہیں بتوں کی طرف بلایا گیا تو انہوں نے فرمایا: ”میں بیمار ہوں?“ اور یہ فرمانا: ”یہ کام اُن کے اس بڑے نے کیا ہے?“ اور سارہ علیھا السلام کے بارے میں فرمایا: ”یہ میری بہن ہے?“
(واقعہ اس طرح ہے کہ) حضرت ابراہیم علیہ السلام ایک شہر (مصر) میں داخل ہوئے، جہاں ایک ظالم بادشاہ (حکمران) تھا? اسے بتایا گیا کہ آج رات ابراہیم (علیہ السلام) ایک خاتون کے ساتھ آئے ہیں جو حسین ترین افراد میں سے ہے? بادشاہ نے بلا بھیجا اور کہا: تمہارے ساتھ یہ عورت کون ہے؟ انہوں نے فرمایا: ”میری بہن ہے?“ اس نے کہا: اسے (میرے پاس) بھیج دو? آپ نے انہیں بھیج دیا اور فرمایا:

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت ابراہیم علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.