قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت ابراہیم علیہ السلام

? اولوالعزم رسول: حضرت ابراہیم علیہ السلام کا شمار ان پانچ اولوالعزم پیغمبروں میں ہوتا ہے، جن کو اللہ تعالی? نے قرآن مجید میں تمام انبیاءمیں سے خاص طور پر نام لے کر ذکر فرمایا ہے? ارشاد باری تعالی? ہے:
”اور جب ہم نے پیغمبروں سے عہد لیا اور تم سے اور نوح سے اور ابراہیم سے اور موس?ی سے اور مریم
کے بیٹے عیس?ی سے‘ اور عہد بھی اُن سے پکا لیا?“ (الا?حزاب: 7/33) اور مزید فرمایا:
”اُس نے تمہارے لیے دین کا وہی راستہ مقرر کیا جس (کے اختیار کرنے) کا نوح کو حکم دیا تھا اور
جس کی (اے محمد!) ہم نے تمہاری طرف وحی بھیجی ہے اور جس کا ابراہیم اور موس?ی اور عیس?ی کو حکم دیا
تھا (وہ یہ) کہ دین کو قائم رکھنا اور اس میں پھوٹ نہ ڈالنا?“ (الشوری: 13/42)
اولوالعزم پیغمبروں میں حضرت محمد? کے بعد آپ ہی سب سے افضل ہیں? آپ ہی کو رسول اللہ ? نے ساتویں آسمان پر اسی بیت العمور سے ٹیک لگا کر بیٹھے دیکھا تھا، جس میں روزانہ ستر ہزار فرشتے داخل ہوتے ہیں، پھر دوبارہ ان کی باری کبھی نہیں آتی? حضرت ابو ہریرہ? سے روایت ہے کہ رسول اللہ ? نے فرمایا:
”کریم بن کریم بن کریم بن کریم یوسف بن یعقوب بن اسحاق بن ابراہیم علیہم السلام ہیں?“
مسند ا?حمد: 96/2 وصحیح البخاری‘ ا?حادیث الا?نبیائ‘ باب قول اللہ تعالی?
?لقد کان فی یوسف....?‘ حدیث: 3390
حضرت ابوہریرہ? سے روایت ہے‘ انہوں نے فرمایا: رسول اللہ? سے عرض کیاگیا کہ سب سے معزز انسان کون ہے؟ نبی کریم? نے فرمایا: ”سب سے زیادہ معزز وہ ہے جو سب سے زیادہ متقی ہے?“ صحابہ کرام رضی اللہ عنھُم نے عرض کیا: ہم آپ سے یہ بات نہیں پوچھ رہے? فرمایا: ”سب سے معزز انسان حضرت یوسف علیہ السلام ہیں، اللہ کے نبی تھے، اللہ کے نبی کے بیٹے تھے، اللہ کے نبی کے پوتے تھے، اللہ کے خلیل کے پڑ پوتے تھے?“ انہوں نے عرض کیا: ہم آپ سے یہ بات نہیں پوچھ رہے? فرمایا: ”تم مجھ سے عرب کے قبائل کے بارے میں پوچھ رہے ہو؟“ انہوں نے کہا: جی ہاں! نبی? نے فرمایا: ”جو لوگ جاہلیت میں بہتر تھے، وہ اسلام میں بھی بہتر ہیں، جب دین کی سمجھ حاصل کرلیں?“
صحیح البخاری‘ ا?حادیث الا?نبیائ‘ باب قول اللہ تعالی? ?لقد کان فی یوسف....?‘ حدیث: 3383
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہُما سے روایت ہے کہ نبی? نے فرمایا: ”لوگ (قبروں سے) بے لباس اور غیر مختون اُٹھیں گے? سب سے پہلے حضرت ابراہیم علیہ السلام کو لباس پہنایا جائے گا?“ پھر نبی علیہ السلام نے یہ آیت تلاوت فرمائی:
?کَمَا بَدَا±نَآ اَوَّلَ خَل±قٍ نُّعِی±دُہ¾?
”جس طرح ہم نے (کائنات کو) پہلے پیدا کیا اسی طرح دوبارہ پیدا کریں گے?“
مسند ا?حمد: 223

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت ابراہیم علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.