قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت خضر علیہ السلام

نبی نہ ہوتے تو معصوم بھی نہ ہوتے? پھر موس?ی علیہ السلام جیسے عظیم نبی اور رسول، جو بلاشبہ معصوم عن الخطا تھے، وہ ایک غیر معصوم ولی کے علم کے اس قدر مشتاق نہ ہوتے اور ان سے ملاقات کرنے کے لیے انہیں تلاش کرنے کی مشقت برداشت نہ کرتے? پھر جب ملاقات ہوئی تو حضرت موس?ی علیہ السلام نے ان کا احترام کیا اور ان کے علم سے استفادہ کرنے کے لیے ان کے ساتھ رہے? اس سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ بھی موس?ی علیہ السلام کی طرح نبی تھے? دونوں پر وحی نازل ہوتی تھی? صرف یہ بات ہے کہ انہیں بعض ایسے علوم و اسرار عطا فرمائے گئے تھے جن سے اللہ نے اپنے کلیم اور بنی اسرائیل کے عظیم نبی موس?ی علیہ السلام کو مطلع نہیں فرمایا تھا? رمانی نے حضرت خضر علیہ السلام کے نبی ہونے کی یہی دلیل ذکر کی ہے?
حضرت خضر علیہ السلام نے لڑکے کو قتل کردیا? یہ کام اللہ کی طرف سے وحی کے بغیر نہیں ہوسکتا? اس لحاظ سے یہ آپ کی نبوت اور عصمت کی ایک مستقل دلیل ہے کیونکہ ولی دل میں ڈالے جانے والے خیال اور الہام کی بنیاد پر کسی کو قتل نہیں کرسکتا? اس کے دل کا خیال معصوم نہیں کیونکہ اس بات پر امت کا اتفاق ہے کہ ولی سے غلطی کا صدور ممکن ہے? حضرت خضر علیہ السلام نے وہ نابالغ لڑکا قتل کردیا کیونکہ آپ کو معلوم تھا کہ اگر وہ بڑا ہوا تو کافر ہوگا اور اس کے ماں باپ بھی اس سے محبت کی وجہ سے کفر میں مبتلا ہوجائیں گے? چنانچہ اس کے قتل کا فائدہ اس کے زندہ رکھنے سے زیادہ تھا، اس طرح اس کے والدین کفر کے ارتکاب اور کفر کی سزا سے محفوظ رہے? اس سے آپ کی نبوت اور عصمت ثابت ہوتی ہے? امام ابن جوزی? نے اسی دلیل کی بنیاد پر حضرت خضر علیہ السلام کو نبی تسلیم کیا ہے?
? جب حضرت خضر علیہ السلام نے حضرت موس?ی علیہ السلام کو اپنے کاموں کی حقیقت بتائی اور ان کی
حکمت واضح کی تو فرمایا: ”تیرے رب کی مہربانی اور رحمت سے (یہ سب کچھ ہوا?) میں نے اپنی
رائے سے کوئی کام نہیں کیا?“ (الکھف: 82/18) یعنی میں نے یہ کام اپنی مرضی اور خواہش
سے نہیں کیے بلکہ وحی کے احکام کی تعمیل کی ہے?
ان دلائل سے حضرت خضر علیہ السلام کی نبوت ثابت ہوتی ہے? جن لوگوں نے آپ کو ولی یا رسول قرار دیا ہے، نبوت کا قول اس کے منافی نہیں (کیونکہ رسالت بھی نبوت ہی کا ایک درجہ ہے اور نبوت ولایت کا اعلی? درجہ ہے?) البتہ انہیں فرشتہ کہنے والوں کا قول درست نہیں اور جب آپ کی نبوت ثابت ہوگئی تو ان لوگوں کی دلیل کالعدم ہوگئی کہ ولی کو بعض اوقات ایسی چیزوں کا علم ہوجاتا ہے جو ظاہری شریعت والوں کو معلوم نہیں ہوتی?
? حضرت خضر علیہ السلام زندہ ہیں یا وفات پاچکے ہیں: اس مسئلہ میں اختلاف ہے کہ کیا حضرت خضر علیہ السلام آج تک زندہ ہیں؟ بعض علماءکا یہ موقف ہے کہ وہ زندہ ہیں? وہ کہتے ہیں کہ آدم علیہ السلام نے دعا کی تھی کہ طوفان نوح کے بعد جو شخص ان کی میت دفن کرے گا، اس کی عمر طویل ہوجائے? یہ دعا حضرت خضر علیہ السلام کے حق میں پوری ہوئی? بعض کہتے ہیں کہ آپ نے آب حیات پیا تھا? چنانچہ آپ کو دائمی زندگی حاصل ہوگئی? وہ اس سلسلے میں بعض روایات پیش کرتے ہیں?
امام ابن جوزی? نے اپنی کتاب ”عجالة المنتظر فی شرح حالة الخضر“ میں ان احادیث کو

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت خضر علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.