قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت لوط علیہ السلام

چنانچہ ارشاد باری تعالی? ہے:
”بے شک اس میں نشانی ہے، اور اُن میں اکثر ایمان لانے والے نہیں تھے، اور تمہارا پروردگار تو
غالب (اور) مہربان ہے?“ (الشعرائ: 9,8/26)
اللہ تعالی? نے فرمایا:
”سو اُن کو سورج نکلتے نکلتے چنگھاڑ نے آ پکڑا اور ہم نے اس (شہر) کو (اُلٹ کر) نیچے اوپر کردیا اور
ان پر کھنگر کی پتھریاں برسائیں? بیشک اس قصے میں اہل فراست کے لیے نشانی ہے اور وہ (شہر)
اب تک سیدھے راستے پر (موجود) ہے? بیشک اس میں ایمان لانے والوں کے لیے نشانی ہے?“
(الحجر: 77-73/15)
یعنی جو شخص ان کے واقعہ پر غور کرے گا اور فہم و فراست استعمال کرے گا، اس کے لیے اس واقعے میں عبرت کی نشانیاں موجود ہیں کہ اللہ تعالی? نے ان بستیوں کی حالت کس طرح تبدیل فرمادی کہ جو کبھی آباد بستیاں تھیں، اب ویران کھنڈر بن چکی ہیں?
?وَاِنَّھَا لَبِسَبِی±لٍ مُّقِی±مٍ? ”اور وہ (شہر) اب تک سیدھے راستے پر (موجود) ہے?“ کا مطلب یہ ہے کہ وہ بستیاں اس شاہراہ پر واقع تھیں جس پر اب بھی لوگ سفر کرتے ہیں? جیسے فرمایا:
”اور تم دن کو بھی اُن (کی بستیوں) کے پاس سے گزرتے رہتے ہو اور رات کو بھی? تو کیا تم عقل
نہیں رکھتے؟“ (الصافات: 138-137/37)
اور مزید فرمایا:
”تو وہاں جتنے مومن تھے، اُن کو ہم نے نکال لیا اور اس میں ایک گھر کے سوا مسلمانوں کا کوئی گھر نہ
پایا اور جو لوگ درد ناک عذاب سے ڈرتے ہیں، اُن کے لیے وہاں نشانیاں چھوڑ دیں?“
(الذاریات: 37-35/51)
یعنی ہم نے انہیں اس شخص کے لیے باعث عبرت و نصیحت بنا دیا ہے جو آخرت کے عذاب سے خوف زدہ ہے، رب کے سامنے پیشی سے ڈرتا ہے، اپنے آپ کو خواہشات نفس سے بچاتا ہے، اللہ کے حرام کردہ کاموں سے پرہیز کرتا ہے اور گناہوں سے دور رہتا ہے، وہ ڈرتا ہے کہ اس کی مشابہت حضرت لوط علیہ السلام کی بدکردار قوم سے نہ ہوجائے کیونکہ جو شخص کسی قوم کی مشابہت اختیار کرے وہ انہی میں سے شمار ہوگا اگرچہ کلی طور پر اُن سے مشابہت نہ ہو، جزوی طور پر ہی ہو?
اپنے رب سے ڈرنے والا سمجھ دار عقل مند آدمی، احکام ربانی کی تعمیل کرتا ہے اور پیغمبر کی ہدایات قبول کرتا ہے، اپنی جائز خواہش پوری کرنے کے لیے اپنی منکوحہ بیویوں کے پاس جاتا ہے، جنہیں اللہ نے اس کے لیے پیدا کیا ہے? اسے چاہیے کہ شیطان کی پیروی سے بچ کر رہے تاکہ اللہ کی وعید کی زد میں نہ آجائے اور اس پر اللہ کا یہ فرمان صادق نہ آجائے:
”اور وہ (تباہ شدہ بستی) ان ظالموں سے کچھ بھی دور نہیں?“ (ھود: 83)

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت لوط علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.