قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت لوط علیہ السلام

اور اُن کے گھر والوں کو بچالیں گے بجز ان کی بیوی کے کہ وہ پیچھے رہنے والوں میں ہوگی?“
(العنکبوت: 32,31/29)
اور فرمایا:
”جب ابراہیم سے خوف جاتا رہا اور اُن کو خوش خبری بھی مل گئی تو قوم لوط کے بارے میں ہم سے
بحث کرنے لگے?“ (ھود: 74/11)
دراصل ابراہیم علیہ السلام کو امید تھی کہ وہ لوگ کبھی تو لوط (علیہ السلام) کی بات مان کر اسلام قبول کرلیں گے اور اپنے جرائم سے باز آجائیں گے? اس لیے اللہ تعالی? نے فرمایا ہے:
”بے شک ابراہیم بڑے حلم والے، نرم دل اور رجوع کرنے والے تھے? اے ابراہیم! اس بات کو
جانے دو، تمہارے پروردگار کا حکم آ پہنچا ہے اور ان لوگوں پر عذاب آنے والا ہے جو کبھی نہیں ٹلے
گا?“ (ھود: 76,75/11)
یعنی اللہ تعالی? کا قطعی فیصلہ آچکا ہے، اب انہیں سزا مل کے رہے گی‘ اسے کوئی ٹال نہیں سکتا?
حضرت سعید بن جبیر، سدی، قتادہ اور محمد بن اسحاق رحمة اللہ علیہم نے بیان فرمایا ہے کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے فرشتوں سے کہا: ”اگر بستی میں تین سو مومن ہوں، تو کیا آپ لوگ اسے تباہ کردیں گے؟“ انہوں نے کہا: ”نہیں?“ آپ نے فرمایا: ”اگر دو سو مومن ہوں؟“ انہوں نے کہا: ”نہیں?“ آپ نے فرمایا: ”اگر چالیس ہوں؟“ انہوں نے کہا: ”نہیں?“ آپ نے فرمایا: ”اگر چودہ مومن ہوں؟“ وہ بولے: ”نہیں?“
ابن اسحاق? کی روایت کے مطابق حضرت ابراہیم علیہ السلام نے فرمایا: ” یہ بتاؤ کہ اگر وہاں ایک مومن موجود ہو؟“ فرشتوں نے کہا: ”تب بھی (ہم بستی کو ہلاک) نہیں (کریں گے)?“ تب حضرت ابراہیم علیہ السلام نے فرمایا: ?اِنَّ فِی±ھَا لُو±طًا? ”اس میں لوط علیہ السلام موجود ہیں?“ فرشتوں نے کہا: ?نَح±نُ اَع±لَمُ بِمَن± فِی±ھَا? (سورہ? العنکبوت: 32) ”ہمیں خوب معلوم ہے کہ اس میں کون کون ہے?“ تفسیر ابن کثیر: 289/4 تفسیر سورہ? ھود‘ آیت: 76
اہل کتاب کہتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”یارب! کیا تو انہیں تباہ کرے گا جب کہ ان میں پچاس نیک آدمی موجود ہوں؟“ اللہ تعالی? نے فرمایا: ”اگر ان میں پچاس نیک آدمی موجود ہوں تو میں انہیں ہلاک نہیں کروں گا?“ حتی? کہ آپ نے دس افراد کا ذکر کیا تو اللہ تعالی? نے فرمایا: ”اگر ان میں دس بھی نیک آدمی ہوئے تو میں انہیں ہلاک نہیں کروں گا?“ (کتاب پیدائش، باب: 18، فقرہ: 32 تا33 )
اللہ تعالی? نے فرمایا:
”اور جب ہمارے فرشتے لوط کے پاس آئے تو وہ ان (کے آنے) سے غمناک اور تنگ دل ہوئے
اور کہنے لگے کہ آج کا دن بڑی مشکل کا دن ہے?“ (ھود: 77/11)
مفسرین فرماتے ہیں: ”جب فرشتے یعنی جبریل، میکائیل اور اسرافیل علیہم السلام حضرت ابراہیم علیہ السلام کے پاس سے رخصت ہوئے تو سدوم کے علاقے میں آگئے? وہ خوبصورت جوان لڑکوں کی

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت لوط علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.