قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت نُوح علیہ السلام

”نیک ساتھی اور برے ساتھی کی مثال کستوری بیچنے والے اور بھٹی دھونکنے والے کی سی ہے?
کستوری بیچنے والا تمہیں تحفہ میں (خوشبو) دے گا‘ تم اس سے خرید لوگے یا (کم ازکم) تمہیں اس
سے بہترین خوشبو آئے گی? جبکہ بھٹی میں پھونکیں مارنے والا (اور آگ جلانے والا) یا تو تمہارے
کپڑے جلائے گا یا تمہیں اس سے بدترین بو آئے گی?“
(صحیح مسلم‘ البروالصلة‘ باب استحباب مجالسة.... حدیث: 2628)
اس لیے نیک لوگوں سے تعلقات استوار کرنے چاہییں جبکہ برے لوگوں کی محفل و مجلس سے کنارہ کش رہنا چاہیے کہ اسی میں دین و دنیا کی عافیت مضمر ہے?
? استقلال و استقامت: دعوت حق کی کامیابی و کامرانی کے لیے صبر و ثبات، تحمل و برداشت اور استقلال و استقامت بنیادی شرط ہے? حضرت نوح علیہ السلام کی طویل جدوجہد سے داعیانِ توحید کو حالات کی ناسازی، راستے کی دشواری، ساتھیوں کی قلت اور تنگ دستی کو کبھی خاطر میں نہ لانا چاہیے کیونکہ مومن جتنا بھی کمزور ہو، اس کا دشمن کتنا ہی مضبوط کیوں نہ ہو، بالآخر مومن کامیاب رہتا ہے اور کافر اپنے مہلک ہتھیاروں، کارگر چالوں اور بے پناہ وسائل کے باوجود ناکام و نامراد رہتا ہے? شرط صرف یہ ہے کہ مومن اپنے رب پر بھروسا کرکے، صبر کا دامن تھام کر، راہ حق میں آنے والی مشکلات کے سامنے سینہ سپر ہو جائے? پھر اسے نصرت الہ?ی حاصل ہوگی اور وہ اپنے دشمن پر حاوی ہوجائے گا? ارشاد باری تعالی? ہے:
”اور ہم پر مومنوں کی مدد کرنا لازم ہے?“ (الروم: 47/30)
کافر چونکہ نصرت باری تعالی? سے محروم ہوتے ہیں بلکہ عذاب ان کو گھیرے ہوئے ہوتا ہے اس لیے ناکامی و ذلت ان کا مقدر بنتی ہے? اللہ تعالی? کفار کی دنیا و آخرت میں بربادی کی خبر دیتے ہوئے فرماتا ہے:
”پھر کافروں کو تو میں دنیا و آخرت میں سخت تر عذاب دوں گا اور ان کا کوئی مددگار نہ ہوگا?“
(آل عمران: 56/3)
? بتوں کا بے حقیقت ثابت ہونا: حضرت نوح علیہ السلام کی قوم سے بت پرستی کی ابتدا ہوئی? ود، سواع، یغوث، یعوق، اور نسر ان کے بڑے بڑے بتوں کے نام تھے? یہ درحقیقت ان کے نہایت نیک بزرگوں کے نام ہیں? جب یہ بزرگ فوت ہوئے تو قوم سخت غمزدہ اور افسردہ ہوئی? اس وقت شیطان نے انسانی شکل میں آکر ان کو ان بزرگوں کی تصاویر بنا کر انہیں یاد رکھنے کا مشورہ دیا? جب یہ نسل ختم ہوگئی تو بعد میں آنے والوں کو شیطان نے یہ کہہ کر شر میں مبتلا کردیا کہ تمہارے آباءو اجداد تو انہی کی عبادت کرتے تھے? اس طرح ان تصاویر کی عبادت شروع ہوگئی جسے اتنا عروج ملا کہ عرب قوم کے اکثر قبائل بھی انہیں بتوں کو پوجنے لگے?
ان کے بارے میں ان کا عقیدہ یہ تھا کہ یہ بت انہیں روزی دیتے ہیں، مشکل کشائی کرتے ہیں، اولاد سے نوازتے ہیں اور ان کی حمایت و نصرت کرتے ہیں? اسی لیے جب نوح علیہ السلام نے انہیں عذاب الہ?ی سے ڈرایا تو وہ کہنے لگے کہ ہمارے داتا ہمیں بچالیں گے، وہ ہماری مدد کریں گے لہ?ذا آپ جو عذاب لانا چاہتے ہیں لے آئیں، دوسری طرف امرائے قوم نے قوم کو حکم دیا:

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت نُوح علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.