قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت نُوح علیہ السلام

دنیا میں بت پرستی کا آغاز

پہلے بیان ہوچکا ہے کہ آدم علیہ السلام اور نوح علیہ السلام کے درمیان دس قرن تھے، جو سب اسلام پر قائم تھے? اور یہ بھی بیان کیا جاچکا ہے کہ قرن سے مراد نسل یا صدی ہے?
ان نیک لوگوں کے بعد ایسے واقعات پیش آئے جن کے نتیجے میں لوگ بت پرستی میں مبتلا ہوگئے? اس تبدیلی کا سبب اس روایت سے واضح ہوتا ہے جو امام بخاری? نے اس آیت مبارکہ کی تفسیر میں ذکر فرمائی ہے:
”اور کہنے لگے کہ اپنے معبودوں کو ہرگز نہ چھوڑنا اور ودّ اور سواع اور یغوث اور یعوق اور نسر کو بھی
کبھی ترک نہ کرنا?“ (نوح: 23/71)
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنُہما نے فرمایا: ” یہ نوح علیہ السلام کی قوم کے بعض نیک آدمیوں کے نام ہیں? جب وہ فوت ہوگئے تو شیطان نے ان کی قوم کے دل میں یہ بات ڈالی کہ جہاں وہ حضرات بیٹھا کرتے تھے، وہاں بت بنا کر رکھ دو، اور ان کے وہی نام رکھ دو جو ان بزرگوں کے تھے? انہوں نے ایسا ہی کیا? اس وقت بتوں کی پوجا نہیں ہوئی? جب وہ لوگ فوت ہوگئے اور علم مٹ گیا تب ان کی پوجا ہونے لگی? “ حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنُہما نے فرمایا: ”نوح علیہ السلام کی قوم کے یہی بت بعد میں عرب میں پوجے گئے?“
صحیح البخاری‘ التفسیر‘ باب ?ودا ولا سواعا ولا یغوث ویعوق?‘ حدیث: 4920
امام ابن جریر? نے اپنی تفسیر میں محمد بن قیس? سے روایت کی ہے‘ انہوں نے فرمایا: ”یہ حضرات آدم علیہ السلام اور نوح علیہ السلام کے درمیان کے زمانہ کے اولیائے کرام تھے? ان کے کچھ پیروکار بھی تھے جو اُن کے طریقے پر چلتے تھے? جب وہ فوت ہوگئے تو ان کے (عقیدت مند) پیروکاروں نے کہا: اگر ہم ان کی تصویریں بنالیں، تو ان کی یاد کی وجہ سے ہمیں عبادت کا شوق زیادہ ہوگا? چنانچہ انہوں نے ان کی تصویریں بنائیں? جب یہ (تصویریں بنانے والے افراد) فوت ہوگئے اور ان کی جگہ دوسرے لوگ آگئے تو ابلیس نے ان کے دلوں میں وسوسہ ڈالا کہ تمہارے باپ دادا ان اولیائے کرام کی عبادت کیا کرتے تھے اور انہی کی وجہ سے انہیں بارش ملتی تھی? چنانچہ ان لوگوں نے ان کی عبادت شروع کردی?“
تفسیرالطبری: 122/14‘ تفسیر سورة نوح‘ آیت: 24'23
ابو المطہر سے روایت ہے کہ ابو جعفر محمد باقر نماز پڑھ رہے تھے کہ حاضرین نے یزید بن مہلب کا ذکر کیا? نماز سے فارغ ہو کر انہوں نے فرمایا: تم نے یزید بن مہلب کا ذکر کیا ہے، وہ اس علاقے میں قتل ہوئے ہیں جہاں سب سے پہلے غیر اللہ کی پوجا ہوئی تھی? انہوں نے وَدّ کے بارے میں فرمایا: ”وہ ایک نیک آدمی تھا، جو قوم میں ہر دل عزیز تھا، جب وہ فوت ہوگیا تو لوگ بابل میں اس کی قبر پر بیٹھ گئے اور بہت زیادہ غمگین ہوئے? جب ابلیس نے ان کا غم دیکھا تو انسانی صورت میں ان کے پاس آکر کہنے لگا: ”میں دیکھ رہا ہوں کہ تم ان صاحب کی وفات پر بہت دل گرفتہ ہو? تو کیا میں تمہیں اُس جیسی ایک صورت نہ بنادوں، جو اس کی جگہ رکھی جائے اور وہ اس کی یادگار بن جائے؟“ انہوں نے کہا: ”ہاں! بنادو?“ اس نے

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت نُوح علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.