قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت صالح علیہ السلام

حضرت عمر? نے عرض کی: ”اے اللہ کے رسول?! آپ ان لوگوں سے مخاطب ہیں جو مردار ہوچکے؟“
نبی ? نے فرمایا: ”قسم ہے اس ذات کی، جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! میری بات تم اُن سے زیادہ نہیں سن رہے، لیکن وہ جواب نہیں دے سکتے?“
صحیح البخاری‘ الجنائز‘ باب ماجاءفی عذاب القبر‘ حدیث: 1370
ومسند ا?حمد: 276/6
بعض علماءرحمة اللہ علیہم نے فرمایا ہے کہ اس واقعہ کے بعد حضرت صالح علیہ السلام حرم شریف میں تشریف لے گئے اور وفات تک وہیں مقیم رہے?
? ابو رغال کا قصہ: حضرت جابر? سے روایت ہے کہ رسول اللہ? جب مقام حجر سے گزرے تو فرمایا: ”معجزات کا مطالبہ نہ کرو، صالح علیہ السلام کی قوم نے یہ مطالبہ کیا تھا تو وہ (اونٹنی کی صورت میں) ظاہر ہوگیا? وہ اِس راہ سے پانی پینے آتی تھی اور اُس راستے سے واپس جاتی تھی? انہوں نے اپنے رب کا حکم نہ مانتے ہوئے سرکشی کی اور اس کی کونچیں کاٹ دیں? ایک دن وہ پانی پیتی تھی اور دوسرے دن وہ اس کا دودھ پیتے تھے? جب انہوں نے اسے مار ڈالا تو ان پر ایسی سخت چیخ کا عذاب آیا جس سے تمام لوگ ہلاک ہوگئے صرف ایک آدمی بچا جو (اس وقت) حرم کی سر زمین میں تھا?“
صحابہ رضی اللہ عنُھم نے عرض کی: ”اللہ کے رسول?! وہ کون تھا؟“ فرمایا: ”وہ ابو رغال تھا? جب وہ حرم کی حدود سے نکلا تو وہ بھی اسی عذاب کی لپیٹ میں آگیا جو اس کی قوم پر آیا تھا?“
مسند ا?حمد: 296/3

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت صالح علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.