قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت صالح علیہ السلام

”اور موسی? نے (صاف صاف) کہہ دیا کہ اگر تم اور جتنے اور لوگ زمین میں ہیں‘ سب کے سب
ناشکری کرو تو اللہ پھر بھی بے نیاز (اور) قابل تعریف ہے? بھلا تم کو ان لوگوں (کے حالات) کی
خبر نہیں پہنچی جو تم سے پہلے تھے یعنی قوم نوح اور عاد اور ثمود اور جو اُن کے بعد تھے جن کا علم اللہ کے
سوا کسی کو نہیں? اُن کے پاس پیغمبر معجزے لے کر آئے?“ (ابراھیم: 9,8/14)
یہ پوری بات موسی? علیہ السلام نے اپنی قوم سے فرمائی تھی? لیکن چونکہ یہ دونوں قومیں اہل عرب میں سے تھیں، اس لیے اہل کتاب نے ان کے حالات کو اچھی طرح معلوم نہیں کیا، نہ انہیں یاد رکھنے کو کوئی اہمیت دی‘ حالانکہ موسی? علیہ السلام کے زمانے میں ان قوموں کے حالات ان میں مشہور تھے? ہم نے تفسیر میں اس موضوع پر تفصیل سے کلام کیا ہے?
اس وقت ثمود کا واقعہ بیان کرنا مقصود ہے کہ ان کا کیا معاملہ ہوا? اللہ تعالی? نے اپنے نبی حضرت صالح علیہ السلام کو اور مومنوں کو کس طرح نجات دی اور جن ظالموں نے کفر و سرکشی کا راستہ اختیار کرتے ہوئے اپنے رسول کی مخالفت کی تھی، انہیں کیسے تباہ کیا?
ہم پہلے بیان کرچکے ہیں کہ وہ عربی قوم تھے اور ان کا زمانہ عاد کے بعد کا ہے? لیکن انہوں نے عاد کے واقعات سے عبرت حاصل نہ کی?
بیان کیا جاتا ہے کہ اس قوم کے لوگوں کی عمریں بہت طویل تھیں? آدمی مٹی سے گھر بناتا تو اس کی موت سے پہلے وہ گھر گر پڑتا? چنانچہ انہوں نے پہاڑ کھود کر گھر بنانے شروع کردیے?
اللہ تعالی? نے اُنہی میں سے اپنے ایک بندے کو نبوت کے منصب پر فائز کرکے ان کی طرف بھیجا? اس نبی کا نام صالح بن عبید بن ماسح بن عبید بن حادر بن ثمود بن عاثر بن ارم بن سام بن نوح علیہ السلام تھا?
حضرت صالح علیہ السلام کی بعثت و دعوت اور سرداران قوم کا رویہ

حضرت صالح علیہ السلام نے قوم کو اس بات کی دعوت دی کہ اللہ وحدہ لا شریک کی عبادت کریں، بتوں سے کنارہ کشی کریں اور اللہ کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ بنائیں? کچھ لوگ ایمان لے آئے لیکن اکثر نے کفر کیا اور زبان و عمل سے انہیں اذیت دی، انہیں شہید کرنے کا پروگرام بنایا اور اس اونٹنی کو قتل کردیا جسے اللہ تعالی? نے صالح علیہ السلام کی سچائی کی دلیل کے طور پر پیدا فرمایا تھا? چنانچہ اللہ تعالی? نے انہیں شدید گرفت میں لے لیا? اللہ تعالی? نے حضرت صالح علیہ السلام کی دعوت کا تذکرہ سورہ? اعراف میں یوں کیا‘ ارشاد باری تعالی? ہے:
”اور قوم ثمود کی طرف اُن کے بھائی صالح کو بھیجا (تو) صالح نے کہا کہ اے میری قوم! اللہ ہی کی
عبادت کرو‘ اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں?“ (الا?عراف: 73/7)
اور پھر مزید فرمایا:
”اور یادتو کرو جب اُس نے تم کو قوم عاد کے بعد سردار بنایا اور زمین پر آباد کیا کہ نرم زمین سے

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت صالح علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.