قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت شمویل علیہ السلام

ارشاد باری تعالی? ہے: ”پھر جب ان پر جہاد فرض ہوا تو سوائے تھوڑے سے لوگوں کے سب پھرگئے اور اللہ تعالی? ظالموں کو خوب جانتا ہے?“ قصہ کے آخر میں وضاحت ہے کہ بہت کم لوگ دریا کے پار اُتر کر جنگ کے ارادے پر قائم رہ سکے? باقی سب نے جہاد کرنے سے صاف انکار کردیا?
انہیں ان کے نبی نے فرمایا: ”اللہ تعالی? نے طالوت کو تمہارا بادشاہ بنادیا ہے?“ حافظ ابن عساکر? نے طالوت کا نسب یوں بیان کیا ہے: طالوت (شاول) بن امال بن ضرار بن یحرب بن افیح بن اسن بن بنیامین بن یعقوب بن اسحاق بن ابراہیم علیہما السلام ان کا پیشہ سقہ یاد باغت کا تھا? اس لیے وہ کہنے لگے: ”بھلا اس کی ہم پر حکومت کیسے ہوسکتی ہے؟ اس سے تو بہت زیادہ حق دار بادشاہت کے ہم ہیں? اسے تو مالی کشادگی بھی نہیں دی گئی?“
? اللہ کی طرف سے بادشاہ کا تقرر: کہتے ہیں اس سے پہلے نبوت بنی لاوی میں اور بادشاہت بنی یہودا میں تھی? طالوت بنی بنیا مین میں سے تھے? اس لیے بنی یہودا نے اس پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا اور کہا کہ بادشاہت پر ہمارا حق زیادہ ہے? انہوں نے یہ اعتراض بھی کیا کہ یہ شخص مفلس اور بے زر ہے، ایسا شخص کس طرح بادشاہ بن سکتا ہے؟
شمویل علیہ السلام نے فرمایا: یہ تمہارا کام نہیں کہ کسی خاص خاندان سے بادشاہ کا انتخاب کرو بلکہ اللہ تعالی? جسے چاہتا ہے حکومت دیتا ہے? مزید فرمایا: ”اللہ تعالی? نے اسے تم پر برگزیدہ کیا ہے اور اسے علمی اور جسمانی برتری عطا فرمائی ہے?“ یعنی ایسی وجیہ شخصیت عطا کی ہے کہ بنی اسرائیل میں اس جیسا کوئی نہیں? وہ قدوقامت اور ظاہری صورت میں بھی سب سے بڑھ کر تھے اور عقل و فہم میں بھی? ان کے نبی نے ان سے کہا: ”اس کی بادشاہت (من جانب اللہ ہونے) کی نشانی یہ ہے کہ تمہارے پاس وہ صندوق آجائے گا جس میں تمہارے رب کی طرف سے تسکین ہے اور آل موس?ی و آل ہارون کا بقیہ ترکہ ہے، فرشتے اسے اُٹھا کر لائیں گے? یقینا یہ تمہارے لیے کھلی دلیل ہے اگر تم ایمان دار ہو?“
بنی اسرائیل نے فلسطین کے عمالقہ سے جنگ کی اور شکست کھائی? ”تابوت سکینہ“ جسے میدان جنگ میں اس لیے لایا جاتا تھا کہ اس کی برکت سے دشمن پر فتح حاصل ہو، اس کو دشمنوں نے چھین لیا? اس آیت میں یہ ذکر ہے کہ اللہ تعالی? نے ان سے وعدہ کیا اور طالوت کی نامزدگی اللہ کی طرف سے ہونے کی یہ علامت بیان فرمائی کہ وہ صندوق جسے ”تابوت سکینہ“ (اطمینان قلب والا صندوق) کہتے تھے، تمہیں واپس مل جائے گا?
اس صندوق میں ایسے کون سے تبرکات تھے جو اُن کے لیے باعث سکینت تھے؟ اس کے بارے میں مختلف اقوال ذکر کیے گئے ہیں:
? ایک قول کے مطابق سونے کا ایک تھال تھا جس سے انبیائے کرام علیہم السلام کے سینوں کو غسل دیا گیا تھا?
? ایک قول کے مطابق یہ ایک قسم کی ہوا تھی?
? ایک قول کے مطابق ایک بلی کی صورت تھی? جنگ کے دوران میں اس سے آنے والی آواز فتح کی

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت شمویل علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.