قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت شعیب علیہ السلام

یعنی اپنے غلط کاموں کو جاری نہ رکھو، ورنہ اللہ تعالی? تمہارے مالوں کی برکت ختم کردے گا اور تمہیں مفلس کردے گا اور تمہاری دولت چھین لے گا? اس کے علاوہ آخرت کا عذاب بھی آنے والا ہے اور جس کو دنیا میں بھی سزا ملی اور آخرت میں بھی عذاب بھگتنا پڑا، وہی اصل خسارے سے دوچار ہوگا?
اس کے بعد شعیب علیہ السلام نے فرمایا:
”اور اے میری قوم! ماپ اور تول انصاف کے ساتھ پوری پوری کیا کرو اور لوگوں کو اُن کی چیزیں
کم نہ دیا کرو اور زمین میں خرابی نہ کرتے پھرو? اگر تم کو (میرے کہنے کا) یقین ہو تو اللہ کا دیا ہوا نفع
ہی تمہارے لیے بہتر ہے اور میںتمہارا نگہبان نہیں ہوں?“ (ھود: 86,85/11)
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہُما اور حضرت حسن بصری? نے فرمایا: ”اللہ کا دیا ہوا نفع ہی تمہارے لیے بہتر ہے?“ کا مطلب یہ ہے کہ لوگوں کے مال ناجائز طریقے سے لینے کی نسبت اللہ کا دیا ہوا حلال رزق تمہارے لیے بہتر ہے?“ ابن جریر? نے فرمایا: ”لوگوں کو پوری چیز ناپ تول کر دینے کے بعد تمہارے پاس جو نفع بچتا ہے، وہ اس سے بہتر ہے جو تم ناپ تول میں کمی کرکے لوگوں کے حق میں سے رکھ لیتے ہو?“ تفسیر الطبری: 131/7
یہ مفہوم اللہ تعالی? کے اس فرمان سے مشابہ ہے:
”کہہ دو کہ پاک چیزیں اور ناپاک چیزیں برابر نہیں ہوتیں گو ناپاک چیزوں کی کثرت تمہیں اچھی
ہی لگے?“ (المائدة: 100/5)
یعنی تھوڑا سا حلال مال بہت سے حرام مال سے بہتر ہے? کیونکہ حلال تھوڑا بھی ہو تو برکت والا ہوتا ہے اور حرام زیادہ بھی ہو تو بے برکت ہوتا ہے، جیسے ارشاد باری تعالی? ہے:
”اللہ سود کو نابود (یعنی بے برکت) کرتا ہے اور خیرات (کی برکت) کو بڑھاتا ہے?“
(البقرة: 276/2)
اور اللہ کے رسول ? کاارشاد ہے: ”سود زیادہ بھی ہو تو اس کا انجام قلت ہی ہے?“
مسند ا?حمد: 395/1
نیز نبی اکرام ? نے فرمایا: ”بیچنے والا اور خریدنے والا (سودا قائم رکھنے یا ختم کرنے کا) اختیار رکھتے ہیں، جب تک ایک دوسرے سے الگ نہ ہوں? اگر وہ سچ بولیں اور (سودے کی حقیقت کو) واضح کریں، تو دونوں کو ان کے سودے میں برکت دی جاتی ہے اور اگر وہ چھپالیں (اور ایک دوسرے کو دھوکا دینے کی کوشش کریں) اور جھوٹ بولیں تو ان کے سودے کی برکت مٹ جاتی ہے?“
صحیح البخاری‘ البیوع‘ باب اذا کان البائع بالخیار....‘ حدیث: 2114 وصحیح مسلم‘ البیوع‘ باب الصدق فی البیع والبیان‘ حدیث: 1532
شعیب علیہ السلام کے اس فرمان: ”اگر تم کو (میرے کہنے کا) یقین ہو تو اللہ کا دیا ہوا نفع ہی تمہارے لیے بہتر ہے?“ کا یہی مطلب ہے?
اور اللہ تعالی? کے فرمان: ”اور میں تمہارا نگہبان نہیں ہوں“ کا مفہوم یہ ہے کہ میں تمہیں جو حکم دیتا

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت شعیب علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.