قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت یوسف علیہ السلام

دیا ہے? لہ?ذا مومن عورت گھر کی چار دیواری سے بغیر خاوند اور محرم کے نہیں نکل سکتی اور نہ گھر کی چار دیواری میں ان کے علاوہ کسی مرد کے ساتھ خلوت اختیار کر سکتی ہے? رسالت مآب? نے اس فتنے کا سدباب کرتے ہوئے فرمایا: ”تم میں سے کوئی شخص محرم کے بغیر اجنبی عورت کے ساتھ خلوت میں نہ جائے?“
صحیح البخاری‘ النکاح‘ حدیث: 5233 صحیح مسلم‘ الحج‘ حدیث: 2999
نیز فرمایا: ”جب بھی کوئی شخص اجنبی عورت سے خلوت اختیار کرتا ہے تو ان کے ساتھ تیسرا شیطان
ہوتا ہے?“ مسند ا?حمد: 26/1
? عفت و عصمت کے امام حضرت یوسف علیہ السلام: تاریخ انسانی گواہ ہے کہ بڑے نامور بادشاہ، عظیم قائد اور طاقتور لشکری جنہوں نے اپنی تلوار اور گفتار سے ایک دنیا فتح کی تھی، عورت کے حسن و جمال اور فطری فتنے کے سامنے ڈھیر ہوگئے? جنہیں کوئی فتح نہ کر سکا انہیں ایک کمزور و ناتواں عورت نے اپنے حسن و جمال کے تیر سے بآسانی شکار کرلیا?
نہایت حسن و جمال کی مالک، بھرپور جوانی سے مزین، سلطانی رعب و دبدبہ کی مالک‘ عزیز مصر کی بیوی گھر کے دروازے بند کرکے جوان رعنا حضرت یوسف علیہ السلام کو گناہ پر آمادہ کرنے کی کوشش کرتی ہے? کبھی ترغیب و لالچ دے کر تو کبھی رعب اور ڈراوے سے? مگر عفت و عصمت کے امام اس قدر نازک اور خطرناک موقع پر نہایت استقامت و استقلال کے ساتھ یہ جواب دے کر عزیز مصر کی بیوی کو ناکام و نامراد اور ہمیشہ کے لیے حسرت والم کی تصویر بنا دیتے ہیں? ارشاد باری تعالی? ہے:
”یوسف نے کہا: اللہ کی پناہ! وہ میرا رب ہے‘ مجھے اس نے بہت اچھی طرح رکھا ہے?“
(یوسف: 23/12)
ایسے موقع پر کامیاب رہنے والوں کے لیے روز قیامت خصوصی شرف و منزلت کا اہتمام ہوگا? رسول اکرام? فرماتے ہیں: ”سات خوش نصیب ایسے ہیں جنہیں اس روز عرش الہ?ی کا سایہ نصیب ہوگا جس روز کوئی سایہ نہ ہوگا? ان میں سے ایک وہ جواں مرد ہے جسے حسب و نسب والی خوبصورت جوان عورت گناہ کی طرف بلاتی ہے تو وہ کہتا ہے: میں اللہ سے ڈرتا ہوں?“
صحیح مسلم‘ الزکاة، باب فضل اخفاءالصدقة، حدیث: 1031
? صبر جمیل کی عالی شان جزا: صبر و رضا ایک عظیم الشان خصلت ہے جو نہ صرف برائیوں سے بچاؤ کے لیے بہترین ڈھال ہے بلکہ مومن کے لیے مشکلات و مصائب کے وقت بہترین راہِ عمل بھی ہے? انسان کو زندگی کے بے شمار مراحل پر اس خصلت کی اشد ضرورت پڑتی ہے? دنیا میں رہتے ہوئے خواہشات نفسانی کے سامنے بند باندھنے کے لیے، احباءکی جدائی اور فراق کو برداشت کرنے کے لیے اور مالی اور جانی نقصانات کا سامنا کرنے کے لیے صبر و رضا مومن کا کامیاب ہتھیار ہے?
حضرت یوسف علیہ السلام کے قصے سے ہمیں صبر و رضا کا اعلی? ترین درس ملتا ہے? آپ کو صبر و رضا کا کمال حاصل تھا، آپ کے صبر و رضا کا شاندار مظاہرہ مندرجہ ذیل مواقع پر بخوبی کیا جاسکتا ہے:
ا بھائیوں کی ایذا رسانیوں کو خندہ پیشانی سے برداشت کرنا?

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت یوسف علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.