قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت یوسف علیہ السلام

بلکہ مشکل وقت میں صبر و رضا کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور پروردگار عالم کی نصرت و تائید کا سوال کرنا چاہیے?
حضرت یعقوب علیہ السلام نے یکے بعد دیگرے حضرت یوسف علیہ السلام اور بنیامین کی جدائی اور فراق کا زخم کھایا? دونوں بیٹوں کے شدید غم میں بھی رحمت ربانی سے آس نہیں توڑی بلکہ بیٹوں کو امید کا دامن تھامنے کا حکم دیتے ہوئے فرمایا:
”میرے پیارے بچو! تم جاؤ اور یوسف کی اور اس کے بھائی کی پوری طرح تلاش کرو اور اللہ کی
رحمت سے ناامید نہ ہونا‘ یقینا اللہ کی رحمت سے ناامید وہی ہوتے ہیں جو کافر ہوتے ہیں?“
(یوسف: 87/12)
حضرت یعقوب علیہ السلام کے اسوہ? حسنہ میں ان لوگوں کے لیے درس عبرت ہے جو بیٹوں کی جدائی یا اولاد کے نہ ہونے پر اللہ تعالی? کی رحمت سے ناامید اور مایوس ہوجاتے ہیں اور دین و ایمان کے لٹیروں، کالے علم، علم جعفر اور لوٹا گھمانے والے شعبدہ بازوں سے امیدیں وابستہ کر لیتے ہیں? قبر قبر، مزار مزار ٹھوکریں کھاتے‘ دین و دنیا سے محروم ہوتے دکھائی دیتے ہیں?

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت یوسف علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.