قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت زکریا اور حضرت یحیی علیہماالسلام

شملہ بن عطیہ? کا قول ہے کہ بیت المقدس میں موجود صخرہ (چٹان) پر ستر نبی شہید کیے گئے? حضرت یحیی? علیہ السلام بھی ان میں شامل ہیں?
حافظ ابن عساکر? نے ”المستقصی فی فضائل الا?ق±ص?ی“ میں ایک واقعہ بیان کیا ہے? وہ کہتے ہیں کہ دمشق کے بادشاہ ”ھداد بن ھدار“ نے اپنے بیٹے کی شادی اس کی چچا زاد اریل سے کردی جو ”صیدا“ کی ملکہ تھی? اس نے اپنی بیوی کو تین طلاقیں دے دی تھیں? پھر رجوع کرنا چاہا تو حضرت یحیی? علیہ السلام سے فتوی? پوچھا? آپ نے فرمایا: ”یہ حلال نہیں?“ عورت ناراض ہوگئی اور اپنی ماں کے مشورے سے بادشاہ سے حضرت یحیی? علیہ السلام کا سر کاٹ کر لانے کا مطالبہ کردیا? بادشاہ نے ایک شخص کو آپ کا سر کاٹ کر لانے کا حکم دیا تو وہ آپ کا سر ایک تھال میں رکھ کر لے آیا? جب آپ کا سر اس کے سامنے آیا تو اس میں سے یہی آواز آرہی تھی? ”حلال نہیں، حلال نہیں“ آخر وہ عورت زمین میں دھنسا دی گئی?
حضرت زکریا علیہ السلام طبعی انداز سے فوت ہوئے یا انہیں شہید کیا گیا؟ اس بارے میں علمائے کرام کی دو آراءہیں:
? حضرت وہب بن منبہ? سے ایک روایت ہے‘ انہوں نے فرمایا: ”آپ اپنی قوم سے بھاگ کر ایک
درخت کے اندر چھپ گئے? دشمنوں نے آری لے کر درخت چیرنا شروع کردیا? جب آری آپ
کی پسلیوں تک پہنچی تو آپ کے منہ سے کراہنے کی آواز نکلی? اللہ تعالی? نے وحی نازل فرمائی: اگر
آپ کا کراہنا بند نہ ہوا تو میں پوری زمین کو تمام مخلوقات سمیت الٹ (کر تباہ کر) دوں گا? آپ
نے فوراً کراہنا بند کردیا حتی? کہ آپ کا جسم مبارک دو ٹکڑے ہوگیا?“
? حضرت وہب? ہی سے ایک اور روایت ہے‘ آپ نے فرمایا: ”درخت نے پھٹ کر پناہ حضرت شعیا
علیہ السلام کو دی تھی? زکریا علیہ السلام طبعی طور پر فوت ہوئے?“ (واللہ اعلم)

صفحات

متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.