قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت ذوالکفل علیہ السلام

حضرت ذُوالکفل علیہ السلام

قرآن مجید میں آپ کا تذکرہ
اللہ تعالی? نے سورہ? انبیاءمیں حضرت ایوب علیہ السلام کا واقعہ بیان کرنے کے بعد فرمایا:
”اور (اے نبی!) اسماعیل اور ادریس اور ذوالکفل (کو بھی یاد کرو) یہ سب صبر کرنے والے تھے اور ہم نے ان کو اپنی رحمت میں داخل کیا? بلاشبہ وہ سب نیکوکار تھے?“ (الا?نبیائ: 86-85/21)
سورہ? ص? میں بھی حضرت ایوب علیہ السلام کے واقعہ کے بعد ارشاد ہے:
”اور ہمارے بندوں ابراہیم اور اسحاق اور یعقوب کو یاد کرو جو قوت اور بصیرت والے تھے? ہم نے اُن کو ایک (صفت) خاص (آخرت کے) گھر کی یاد سے ممتاز کیا تھا اور وہ ہمارے نزدیک منتخب اور نیک لوگوں میں سے تھے?اور اسماعیل اور الیسع اور ذوالکفل کو یاد کرو، وہ سب نیک لوگوں میں سے تھے?“
(ص?: 48-45/38)
قرآن مجید میں انبیائے کرام علیہم السلام کے ساتھ اور تعریفی کلمات کے ساتھ آپ کا ذکر کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ ذوالکفل نبی تھے اور یہی مشہور ہے? بعض علماءکا کہنا ہے کہ آپ نبی نہیں تھے بلکہ ایک نیک آدمی اور انصاف پسند حاکم تھے? علامہ ابن جریر? نے اس مسئلہ میں توقف فرمایا ہے اور کسی پہلو کو ترجیح نہیں دی?
حضرت مجاہد? سے روایت ہے‘ انہوں نے فرمایا: ”آپ نبی نہیں تھے، بلکہ نیک آدمی تھے? آپ نے اپنی قوم کی رہنمائی کی اور ان میں انصاف کرنے کی ذمہ داری اُٹھائی تھی، اسی لیے وہ ذوالکفل (ذمہ داری اُٹھانے والے) کے نام سے مشہور ہوئے?“
حضرت مجاہد? سے روایت ہے‘ انہوں نے بیان کیا ہے کہ جب حضرت یسع علیہ السلام بوڑھے ہوگئے تو آپ نے فرمایا: ”کتنا اچھا ہو کہ میں اپنا ایک نائب مقرر کردوں، جو میری زندگی میں ان پر حکومت کرے، تاکہ میں دیکھ لوں کہ وہ کیسے کام کرتا ہے? (اگر مناسب معلوم ہو تو اسے اپنی وفات کے بعد کے لیے اپنا نائب مقرر کردوں?“) آپ نے لوگوں کو جمع کرکے فرمایا: ”جو شخص میری طرف سے عائد کردہ تین ذمہ داریاں قبول کرے گا، میں اسے اپنا خلیفہ مقرر کروں گا? وہ کام یہ ہیں کہ دن کو روزہ رکھے‘ رات کو قیام کرے اور غصہ نہ کرے?“
ایک آدمی، جو دیکھنے میں بالکل معمولی سا لگتا تھا، اُٹھا اور بولا: ” میں (ذمہ داریاں قبول کرتا ہوں?“) فرمایا: ” تو دن کو روزہ رکھا کرے گا، رات کو قیام کیا کرے گا اور غصے میں نہیں آئے گا؟“ اس نے کہا: ”جی ہاں!“ اس دن آپ نے اسے واپس کردیا (اور اپنا خلیفہ نامزد نہیں کیا) دوسرے دن آپ نے پھر یہی اعلان فرمایا?سب لوگ خاموش رہے? اُسی آدمی نے اُٹھ کر کہا: ”میں?“ آپ نے اسے اپنا خلیفہ مقرر کردیا?

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت ایوب علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.