قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت ذوالکفل علیہ السلام

ابلیس نے کہا: ”مجھے اس (ذوالکفل) سے نبٹنے دو?“ وہ ایک انتہائی بوڑھا فقیر بن کر آپ کے پاس اس وقت آیا جب آپ دوپہر کے وقت آرام کرنے کے لیے لیٹ گئے تھے? آپ دن رات میں صرف ایک بار اس وقت سویا کرتے تھے? اس نے دروازہ کھٹکھٹایا? آپ نے فرمایا: ”کون ہے؟“ اس نے کہا: ”ایک مظلوم ضعیف بوڑھا ہوں?“ آپ نے اُٹھ کر دروازہ کھول دیا اور وہ اپنی کہانی سنانے لگا? اس نے کہا: ”میرا اپنی قوم کے لوگوں سے جھگڑا چل رہا ہے? انہوں نے مجھ پر ظلم کیا ہے اور یہ کیا اور یہ کیا“ وہ بات کو طول دیتا چلا گیا حت?ی کہ قیلولے کا وقت گزر گیا اور عدالت میں جانے کا وقت ہوگیا? آپ نے (بوڑھے سے) فرمایا: ”جب میں عدالت میں بیٹھوں گا تو تجھے تیرا حق دلوادوں گا?“
آپ عدالت میں آکر اپنے مقام پر بیٹھ گئے? آپ نے اِدھر اُدھر دیکھا مگر بوڑھا کہیں نظر نہ آیا? اگلے دن بھی آپ لوگوں کے مقدمات سنتے اور فیصلے کرتے رہے اور اس بوڑھے کا انتظار کرتے رہے لیکن وہ نظر نہ آیا? جب آپ واپس آکر بستر پر قیلولے کے لیے لیٹے، تو وہ آکر دروازہ کھٹکھٹانے لگا? آپ نے فرمایا: ”کون ہے؟“ اس نے کہا: ”وہی مظلوم ضعیف بوڑھا ہوں?“ آپ نے دروازہ کھولا اور کہا: ”میں نے تجھے کہا نہیں تھا کہ جب میں عدالت میں بیٹھوں گا تو میرے پاس آنا؟“ اس نے کہا: ” وہ بڑے خبیث لوگ ہیں، انہیں جب پتہ چلا کہ آپ عدالت میں تشریف لے گئے ہیں تو مجھے کہنے لگے: ہم تجھے تیرا حق دے دیں گے? جب آپ نے عدالت برخاست کی، وہ مکر گئے?“ آپ نے فرمایا: ”اب چلا جا جب میں عدالت میں جاؤں گا، تب آجانا?“
اس طرح آپ اس دن بھی قیلولہ نہ کرسکے? آپ عدالت میں گئے اور اس کا انتظار کرتے رہے? لیکن وہ نظر نہ آیا? آپ کے لیے نیند پر قابو پانا مشکل ہوگیا تو آپ نے گھر والوں سے کہا: ”مجھے سخت نیند آرہی ہے? تم کسی کو دروازے کے قریب نہ آنے دینا، میں ذرا سولوں?“
اس وقت وہ بوڑھا آگیا? دروازے پر موجود آدمی نے کہا: ”پیچھے رہو، پیچھے رہو?“ اس نے کہا: ”میں کل بھی ان کی خدمت میں حاضر ہوا تھا اور اپنا مسئلہ پیش کیا تھا?“ آدمی نے کہا: ”ہرگز نہیں، قسم ہے اللہ کی! آپ کا حکم ہے کہ ہم کسی کو قریب نہ آنے دیں?“
جب اس نے دیکھا کہ اس طرح آپ تک پہنچنا مشکل ہے تو ادھر ادھر دیکھا? اسے کمرے میں ایک روشن دان نظر آیا? وہ اوپر چڑھ کر اس میں سے کمرے میں داخل ہوگیا اور اندر سے دروازہ کھٹکھٹانے لگا? آپ کی آنکھ کھل گئی تو (دربان کو) آواز دی: ”اے فلاں! کیا میں نے تجھے حکم نہیں دیا تھا (کہ اسے کچھ عرصے کے لیے روک لینا?“)
اس نے کہا:” یہ شخص میری طرف سے نہیں آیا، آپ ہی دیکھیں کہ کدھر سے آیا ہے؟“ آپ نے اُٹھ کر دروازہ دیکھا تو وہ اندر کی طرف سے اسی طرح بند تھا جس طرح آپ نے بند کیا تھا، اس کے باوجود بوڑھا کمرے میں موجود تھا? تب آپ نے پہچان لیا اور فرمایا: کیا تو اللہ کا دشمن (شیطان) ہے؟“ اس نے کہا: ”ہاں! آپ نے میری ہر کوشش ناکام بنادی تھی? اس لیے میں نے آپ کو غصہ میں لانے کے لیے یہ سب کچھ کیا?“

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت ذوالکفل علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.