
بھارت کے سب سے امیر آدمی اور ریلائنس انڈسٹریز کے سربراہ مکیش امبانی نے حال ہی میں دنیا کا سب سے مہنگا مکان بنایا تھا لیکن خبر ہے کہ اب تک وہ یا ان کا خاندان اس میں نہیں رہتا، کیونکہ ’واستو شاستر‘ کے حساب سے یہ گھر صحیح نہیں بنا ہے۔
مکیش امبانی کے اس ستائیس منزلہ مکان کا نام انٹیلیا ہے اور یہ ممبئی کے مہنگے ترین علاقے ایلٹا ماؤنٹ روڈ پر تعمیر کیا گیا ہے۔
مکیش امبانی جب یہ مکان بنوا رہے تھے تو اسے ایک ڈریم ہاؤس یعنی خوابوں کا گھر کہا گیا تھا لیکن اس مکان کی تعمیر مکمل ہوئے ایک سال سے زیادہ وقت ہوگیا ہے لیکن یہ ابھی تک آباد نہیں ہوا ہے۔
خود مکیش امبانی نے اس خبر پر تبصرہ نہیں کیا ہے اور یہ بات تاحال ایک راز ہے کہ وہ اس نئےگھر میں کیوں نہیں جا رہے ہیں۔ ان کے قریبی لوگ بھی کچھ کہنے سے گریز کرتے ہیں. وہ صرف یہ کہتے ہیں کہ امبانی دونوں گھروں میں رہتے ہیں.
دراصل خبر یہ ہے کہ امبانی کو اب یہ سمجھ میں آیا ہے کہ ان کا نیا گھر واستو شاستر کے حساب سے نہیں بنا ہے اور وہ نئے گھر میں رہائش سےگھبراتے ہیں۔
حفیظ كنٹریكٹر ممبئی کے ایک مشہور آرکیٹکٹ ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کا امبانی کو مشورہ ہے کہ وہ واستو کے بارے میں نہ سوچیں۔
انہوں نے کہا کہ ’مکیش بھائی کو میرا مشورہ ہے کہ وہ اپنے نئے گھر میں منتقل ہوں اور خوش رہیں۔ آج کل کوئی یہ سب نہیں سوچتا‘۔
حفیظ كنٹریكٹر کے حساب سے آج کی دنیا میں اور خاص طور سے ممبئی جیسی جگہ میں جہاں زمین کی قلت ہے واستو شاستر کے بارے میں سوچنا مناسب نہیں۔
واستو شاستر کے حساب سے ایک مکان میں ہوا اور روشنی کا صحیح توازن ہونا چاہیے۔ کہا جاتا ہے کہ امبانی کے نئے مکان میں مشرق کی طرف کھڑکیاں کم ہیں اور مغرب کی طرف زیادہ جس سے گھر کے اندر ہوا اور روشنی کا توازن نہیں رہا اور یہ برا شگون ہے۔
ایک ارب ڈالر کی لاگت سے بنے اس گھر کے پاس سے میں اکثر گزرتا ہوں اور ممبئی میں آنے والے اپنے مہمانوں کو دکھاتا ہوں کہ یہی ہے دنیا کا سب سے سے مہنگا رہائشی گھر۔
اس کی پہلی پانچ منزلوں پرگاڑیاں کھڑی کرنے کی جگہ ہے، جبکہ اس کے اوپر والی منزل پر تفریح کا سامان ہے۔ درمیانی منزل کو امبانی نے اپنی ماں کے لیے بنایا ہے اور سب سے اونچی منزل خود ان کے اور ان کے اہلِخانہ کے لیے ہے۔
جب یہ گھر بن رہا تھا تو اس پر کافی تنازعہ کھڑا ہوا تھا۔ ناقدین کا کہنا تھا کہ جس شہر کی آدھی سے زیادہ آبادی جھونپڑ پٹیوں میں رہتی ہے اس میں اتنی مہنگی عمارت بنانے کی کیا ضرورت ہے۔
گھر کہیں تو یہ ہمارے اور آپ کی طرح کا گھر نہیں۔ اس ایک سو ستر میٹر اونچی عمارت میں آرام کی وہ سب چیزیں جس کا ہم اور آپ صرف تصور کر سکتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ ناقدین پر توجہ نہ دیتے ہوئے اب ریمندڈز کمپنی کے مالک بھی اسی طرح کی عمارت بنوا رہے ہیں جو امبانی کے مکان سے بھی اونچی ہوگی اور اس میں پینتیس منزلیں ہوں گی۔
(بشکریہ بی بی سی اردو)
سماجی رابطہ