اپنی خوشی اپنے چہرے سے چھپائوں کیسے

اپنی خوشی اپنے چہرے سے چھپائوں کیسے
اپنے دل پاگل کو اب میں سمجھائوں کیسے

تم سے مل کر عجب سا حال ھو گیا ہے . . بتاؤں کیسے
نیند آنکھوں میں ہے نا چین دل کو ہے . . بتاؤں کیسے

روز خود سے لڑتی ہوں تنہائی میں
جس کے لئے لڑتی ھو اسے یہ بات بتاؤں کیسے

اپنے دل پے قابو ہے نا اپنے جذبات پہ
پر سامنے اسکو اپنے دل کی بات بتاؤں کیسے

محبت میں یہ دل پل بھر میں فنا ھو جاتے ہیں
بات اسکی ہے . . اسے سمجھاؤں کیسے


اپنی تڑپ اپنی خواہشوں کو کب تلک دباؤ گی
یہی پیار کرنے کی گدھی ہے اسے سمجھاؤں کیسے

میں اپنی شرم وحیا کی قید میں پابند کب تک رہوں گی
بالی عمر کا عشق ہے یہ . . اسے سمجھاؤں کیسے

Posted on Feb 16, 2011