اس دنیا کے جھمیلے میں

اس دنیا کے جھمیلے میں

بک گیا انسان اس دنیا کے جھمیلے میں ، ،
اب تو ایمانداری کی باتیں ہوتی ہیں کسی کونے میں ، ،

بچاؤں کیسے اس دیس کو ان لٹیروں سے ، ،
دھڑک رہا ہے شیطان ان کے سینے میں ، ،

ملاوٹ ہی ہوتی ہے ہر چیز میں یہاں ، ،
ورنہ مجھے تکلیف تو ہوتی زہر پینے میں ، ،

راجہ مہاراجا جی گئے شاہی زندگی ، ،
ہم راجہ ہوکے بھی فقیروں کا انداز رکھتے ہیں جینے میں ، ،

سوکھی روٹی بھی کھا جاتے ہیں مزدور ، ،
کیوں کے انکی روٹی بھیگی ہوئی ہوتی ان کے پسینے میں ، ،

بک گیا انسان اس دنیا کے جھمیلے میں ، ،
اب تو ایمانداری کی باتیں ہوتی ہیں کسی کونے میں . .

Posted on Feb 16, 2011