کسی یاد کی دہلیز پہ آ

اپنا دل تھام، کسی یاد کی دہلیز پہ آ
آ، کسی شام کسی یاد کی دہلیز پہ آ

دیکھ آتے ہیں نظر تجھ کو مناظر کیسے
لے میرا نام، کسی یاد کی دہلیز پہ آ

اب تو ہر گام ضرورت ہے تیری یادوں کی
اب تُو ہر گام کسی یاد کی دہلیز پہ آ

غمِ دنیا نہ کہیں چھین لے تجھ کو مجھ سے
چھوڑ سب کام، کسی یاد کی دہلیز پہ آ

آج کی شام منانا ہے تیرے غم کو مجھے
آج کی شام، کسی یاد کی دہلیز پہ آ

Posted on May 24, 2011