محبت یوں نہیں اچھی

کوئی وعدہ نہیں ہم میں
نا آپس میں بہت باتیں
نا ملنے میں شوخی
نا آخر شب مناجتیں
مگر ایک کہی ان سنی سی ہے
عجب ایک سرخروشی سی ہے
یہ سارے دلربہ منظر
ہلکی سکھ کی برساتیں
یا گہرے دکھ کا موسم
سبھی ایک ضد میں رہتے ہیں
مجھے پہم یہ کہتی ہیں
محبت یوں نہیں اچھی
محبت یوں نہیں اچھی

Posted on Aug 05, 2011