شاعری

ہر ایک لمحہ نیا اک امتحان ہے

ہر ایک لمحہ نیا اک امتحان ہے ، بہت نا مہربان یہ آسمان ہے ، دلوں پر برف گرتی جا رہی ہے ، بدن کا تجزیہ بھی رائیگاں ہے ، میں اس سے بات کرنا چاہتی ہوں ، بتاؤ تو سہ...

مزید پڑھیں

Posted on Jul 24, 2012 by shahbaz

کہا تھا تم سے میرا انتظار نا کرنا

کہا تھا تم سے میرا انتظار نا کرنا دنیا چاہے جو کہے تم اعتبار نا کرنا ایسا ہو چکا ہے کئی بار پہلے بھی اب کی بار تم کوئی بھی سوال نا کرنا دن رات کٹ رہے ہیں اب تو اس...

مزید پڑھیں

Posted on Jul 24, 2012 by shahbaz

عظیم ہیں یہ قربت کی دوریاں

عظیم ہیں یہ قربت کی دوریاں ساتھ رہ کر بھی اسکو نا پانا کیسا لگتا ہے قسمت میں نہیں پھر بھی اس کو چاہتی ہے یوں سمجھ کر کانٹوں پر چلنا کیسا لگتا ہے اب تو محفل میں بھ...

مزید پڑھیں

Posted on Jul 24, 2012 by shahbaz

ساتھ چلنے میں جو مزہ ہوتا

ساتھ چلنے میں جو مزہ ہوتا وہ ہمیں بھی کبھی ملا ہوتا یہ ہی حسرت رہی ہماری فقط ساتھ اپنے کوئی چلا ہوتا ہم بھٹک رہے تھے راہوں میں کوئی رستہ پتہ چلا ہوتا تھا...

مزید پڑھیں

Posted on Jul 24, 2012 by shahbaz

ہر ایک لڑکی ہوتی ہے مان باپ کی جان

ہر ایک لڑکی ہوتی ہے مان باپ کی جان ، فیس بک پر فوٹو ڈالکر نا کرو بدنام ، کیا پتہ اس دن یہ دھرتی ہے ہیل جائے ، جب کسی پیج پر تمہاری بہن کی فوٹو مل جائے ، اس دن آنک...

مزید پڑھیں

Posted on Jul 24, 2012 by shahbaz

اپنی حسین آنکھوں میں چھپا لو مجھ کو

اپنی حسین آنکھوں میں چھپا لو مجھ کو محبت اگر کرتے ہو تو چرا لو مجھ کو کھونے کا اگر خوف ہے تو دل کی ہر دھڑکن میں بسا لو مجھ کو دھوپ ہو یا صحرا ہو تیرے ساتھ چلیں گے یق...

مزید پڑھیں

Posted on Jun 12, 2012 by shahbaz

میرے لیے اتنا کافی ہے کے

میرے لیے اتنا کافی ہے کے ، میں اپنی سرزمیں پر موت دیکھوں ، اور یہیں دفن ہوں ، اور اس مٹی میں پگھل کر پھیل جاؤں ، پھر پھول کی طرح زمین سے بہار نکلو ، میرے دیس کے بچے ...

مزید پڑھیں

Posted on Jun 12, 2012 by shahbaz

جب کسی جام کو ہونٹوں سے لگایا میں نے

جب کسی جام کو ہونٹوں سے لگایا میں نے رقص کرتا ہوا دیکھا تیرا سایہ میں نے مجھ سے مت پوچھ میرے محتسب شہر سے پوچھ کیوں تیری آنکھ پو پیمانہ بنایا میں نے ؟ لوگ کہتے ہی...

مزید پڑھیں

Posted on Jun 12, 2012 by shahbaz

کڑی تنہائیوں کو ہمسفر کہتا رہا ہوں میں

کڑی تنہائیوں کو ہمسفر کہتا رہا ہوں میں خیال یار تجھ کو معتبر کہتا رہا ہوں میں ، کرایا شام فرقت نے تعارف ایک نیّا اس کا وہ ایک دریا کو جس کو چشم تر کہتا رہا ہوں میں ، ...

مزید پڑھیں

Posted on Jun 12, 2012 by shahbaz

انگڑائی پر انگڑائی لیتی ہے رت جدائی کی

انگڑائی پر انگڑائی لیتی ہے رت جدائی کی تم کیا سمجھو تم کیا جانو بات میری تنہائی کی کون سیاہی گھول رہا تھا وقت کے بہتے دریا میں میں نے آنکھ جھکی دیکھی ہے آج کسی ہرجائی ک...

مزید پڑھیں

Posted on Jun 12, 2012 by shahbaz