Dil

یُوں دل میں تیری یاد اُتر آتی ہے جیسے

یُوں دل میں تیری یاد اُتر آتی ہے جیسے پردیس میں غمناک خبر آتی ہے جیسے آتی ہے تیرے بعد خوشی بھی تو کچھ ایسے ویران درختوں پہ سحر آتی ہے جیسے لگتا ہے ابھی دل نے تعلق نہیں توڑا...

مزید پڑھیں

Posted on May 19, 2011 by muzammil

جانے یہ کیسی تیرے ہجر میں ٹھانی دل نے

جانے یہ کیسی تیرے ہجر میں ٹھانی دل نے پھر کسی اور کی کچھ بات نہ مانی دل نے ایک وحشت سے کسی دوسری وحشت کی طرف اب کے پھر کی ہے کوئی نقل مکانی دل نے اب بھی نوحے ہیں جُدائی کے ...

مزید پڑھیں

Posted on May 19, 2011 by muzammil

اُس نے دل پھینکا خریداروں کے بِیچ

اُس نے دل پھینکا خریداروں کے بِیچ پھر کوئی محشر ہے بازاروں کے بِیچ تُو نے دیکھی ہے پُرستش حُسن کی؟ آ کبھی اپنے پرستاروں کے بِیچ سر ہی ٹکرا کے گُزر جاتے ہو کیوں؟ گھر بھی کچ...

مزید پڑھیں

Posted on May 19, 2011 by muzammil

یہ کیا کے سب سے بیان دل کی حالتیں کرنی

یہ کیا کے سب سے بیان دل کی حالتیں کرنی فراز تجھ کو نا آئیں محبتیں کرنی یہ قرب کیا ہے کے تو سامنے ہے اور ہمیں شمار ابھی سے جدائی کی ساعتیں کرنی کوئی خدا ہو کے پتھر...

مزید پڑھیں

Posted on May 18, 2011 by muzammil

سنگ دل ہے وہ تو کیوں اس کا گلہ میں نے کیا

سنگ دل ہے وہ تو کیوں اس کا گلہ میں نے کیا جب کے خود پتھر کو بُت ، بُت کو خدا میں نے کیا کیسے نا مانوس لفظوں کی کہانی تھا وہ شخص اس کو کتنی مشکلوں سے ترجمہ میں نے کیا ...

مزید پڑھیں

Posted on May 18, 2011 by muzammil

ہم کہیں گے حال دل، اور آپ فرمائیں گے کیا

دوست غمخواری میں میری سعی فرمائیں گے کیا زخم کے بھرنے تلک ناخن نہ بڑھ جائیں گے کیا بے نیازی حد سے گزری بندہ پرور کب تلک ہم کہیں گے حال دل، اور آپ فرمائیں گے کیا حضرت ناصح گر آئ...

مزید پڑھیں

Posted on May 17, 2011 by muzammil

جس دل پہ ناز تھا مجھے، وہ دل نہیں رہا

عرض نیاز عشق کے قابل نہیں رہا جس دل پہ ناز تھا مجھے، وہ دل نہیں رہا جاتا ہوں داغ حسرت ہستی لئے ہوئے ہوں شمع کشتہ، درخور محفل میں نہیں رہا مرنے کے اے دل اور ہی تدبیر کر کہ م...

مزید پڑھیں

Posted on May 12, 2011 by muzammil

پریشاں ہو کے میری خاک آخر دل نہ بن جائے

پریشاں ہو کے میری خاک آخر دل نہ بن جائے جو مشکل اب ہے یا رب پھر وہی مشکل نہ بن جائے نہ کر دیں مجھ کو مجبورِ نو فردوس میں حُوریں! مرا سوزِ دروں پھر گرمیٔ محفل نہ بن جائے کبھی چھ...

مزید پڑھیں

Posted on May 10, 2011 by muzammil

جب دل کی راہ گزر پر نقشِ پا نہ تھا

جب دل کی راہ گزر پر نقشِ پا نہ تھا جینے کی آرزو تھی مگر حوصلہ نہ تھا آگے حریم سے کوئی راستہ نہ تھا اچھا ہوا کہ ساتھ کسی کو لیا نہ تھا دامان چاک، چاک گلوں کو بہانہ تھا ورنہ...

مزید پڑھیں

Posted on May 07, 2011 by muzammil

دشت دل میں سراب تازہ ہیں

دشتِ دل میں سراب تازہ ہیں بُجھ چکی آنکھ، خواب تازہ ہیں داستانِ شکستِ دل ہے وہی ایک دو چار باب تازہ ہیں کوئی موسم ہو دل گلستاں میں آرزو کے گلاب تازہ ہیں دوستی کی زباں ہو...

مزید پڑھیں

Posted on May 06, 2011 by muzammil