Dil
یُوں دل میں تیری یاد اُتر آتی ہے جیسے
یُوں دل میں تیری یاد اُتر آتی ہے جیسے پردیس میں غمناک خبر آتی ہے جیسے آتی ہے تیرے بعد خوشی بھی تو کچھ ایسے ویران درختوں پہ سحر آتی ہے جیسے لگتا ہے ابھی دل نے تعلق نہیں توڑا...
جانے یہ کیسی تیرے ہجر میں ٹھانی دل نے
جانے یہ کیسی تیرے ہجر میں ٹھانی دل نے پھر کسی اور کی کچھ بات نہ مانی دل نے ایک وحشت سے کسی دوسری وحشت کی طرف اب کے پھر کی ہے کوئی نقل مکانی دل نے اب بھی نوحے ہیں جُدائی کے ...
اُس نے دل پھینکا خریداروں کے بِیچ
اُس نے دل پھینکا خریداروں کے بِیچ پھر کوئی محشر ہے بازاروں کے بِیچ تُو نے دیکھی ہے پُرستش حُسن کی؟ آ کبھی اپنے پرستاروں کے بِیچ سر ہی ٹکرا کے گُزر جاتے ہو کیوں؟ گھر بھی کچ...
یہ کیا کے سب سے بیان دل کی حالتیں کرنی
یہ کیا کے سب سے بیان دل کی حالتیں کرنی فراز تجھ کو نا آئیں محبتیں کرنی یہ قرب کیا ہے کے تو سامنے ہے اور ہمیں شمار ابھی سے جدائی کی ساعتیں کرنی کوئی خدا ہو کے پتھر...
سنگ دل ہے وہ تو کیوں اس کا گلہ میں نے کیا
سنگ دل ہے وہ تو کیوں اس کا گلہ میں نے کیا جب کے خود پتھر کو بُت ، بُت کو خدا میں نے کیا کیسے نا مانوس لفظوں کی کہانی تھا وہ شخص اس کو کتنی مشکلوں سے ترجمہ میں نے کیا ...
ہم کہیں گے حال دل، اور آپ فرمائیں گے کیا
دوست غمخواری میں میری سعی فرمائیں گے کیا زخم کے بھرنے تلک ناخن نہ بڑھ جائیں گے کیا بے نیازی حد سے گزری بندہ پرور کب تلک ہم کہیں گے حال دل، اور آپ فرمائیں گے کیا حضرت ناصح گر آئ...
جس دل پہ ناز تھا مجھے، وہ دل نہیں رہا
عرض نیاز عشق کے قابل نہیں رہا جس دل پہ ناز تھا مجھے، وہ دل نہیں رہا جاتا ہوں داغ حسرت ہستی لئے ہوئے ہوں شمع کشتہ، درخور محفل میں نہیں رہا مرنے کے اے دل اور ہی تدبیر کر کہ م...
پریشاں ہو کے میری خاک آخر دل نہ بن جائے
پریشاں ہو کے میری خاک آخر دل نہ بن جائے جو مشکل اب ہے یا رب پھر وہی مشکل نہ بن جائے نہ کر دیں مجھ کو مجبورِ نو فردوس میں حُوریں! مرا سوزِ دروں پھر گرمیٔ محفل نہ بن جائے کبھی چھ...
جب دل کی راہ گزر پر نقشِ پا نہ تھا
جب دل کی راہ گزر پر نقشِ پا نہ تھا جینے کی آرزو تھی مگر حوصلہ نہ تھا آگے حریم سے کوئی راستہ نہ تھا اچھا ہوا کہ ساتھ کسی کو لیا نہ تھا دامان چاک، چاک گلوں کو بہانہ تھا ورنہ...
دشت دل میں سراب تازہ ہیں
دشتِ دل میں سراب تازہ ہیں بُجھ چکی آنکھ، خواب تازہ ہیں داستانِ شکستِ دل ہے وہی ایک دو چار باب تازہ ہیں کوئی موسم ہو دل گلستاں میں آرزو کے گلاب تازہ ہیں دوستی کی زباں ہو...
سماجی رابطہ