Dil
تسکین جان و دل کے بہانے ہزار ہیں
تسکین جان و دل کے بہانے ہزار ہیں ذوق نظر جو ہو تو نظارے ہزار ہے اے زندگی بتا کے کدھر جاؤں کیا کروں ؟ منزل کوئی نہیں ہے ارادے ہزار ہیں
کسی سے حال دلِ زار مت کہو سائیں
کسی سے حال دلِ زار مت کہو سائیں یہ وقت جیسے بھی گزرے گزار لو سائیں وہ اس طرح سے ہیں بچھڑے کہ مل نہیں سکتے وہ اب نہ آئیں گے ان کو صدا نہ دو سائیں تمہیں پیام دئیے ہیں صبا کے ...
دنیا والے دل والوں کو اور بہت کچھ کہتے ہیں
دل کی بات لبوں پر لا کر اب تک ہم دکھ سہتے ہیں ہم نے سنا تھا اس بستی میں دل والے بھی رہتے ہیں بیت گیا ساون کا مہینہ، موسم نے نظریں بدلیں لیکن ان پیاسی آنکھوں سے اب تک آنسو بہتے...
راحتِ جاں سے تو یہ دِل کا وبال اچھا ہے
راحتِ جاں سے تو یہ دِل کا وبال اچھا ہے اس نے پوچھا تو ہے اتنا، ترا حال اچھا ہے ماہ اچھا ہے بہت ہی نہ یہ سال اچھا ہے پھر بھی ہر ایک سے کہتا ہوں کہ حال اچھا ہے ترے آنےسے کوئی...
ادائے پردہ کتنی دل نشین معلوم ہوتی ہے
ادائے پردہ کتنی دل نشین معلوم ہوتی ہے پس پردہ کوئی ناز آفریں معلوم ہوتی ہے یہ کس کو دیکھ کر دیکھا ہے میں نے بزم ہستی کو کہ جوشے ہے وہ نگاہوں کو حسین معلوم ہوتی ہے کسی کا عش...
ستم ہے کہ اے دل نہیں جاودانی
ستم ہے کہ اے دل نہیں جاودانی حسینوں کا حسن اور ہماری جوانی ترا حسن پروردۂ رنگ و بو ہے بہاروں میں کھیلی ہے تیری جوانی
اُٹھو گلے سے لگا لو، مٹے گلہ دل کا
اُٹھو گلے سے لگا لو، مٹے گلہ دل کا زرا سی بات میں ہوتا ہے فیصلہ دل کا دم آکے آنکھوں میں اٹکے تو کچھ نہیں کھٹکا اٹک نہ جائے الٰہی معاملہ دل کا تمہارے غمزوں نے کھوئے ہیں ہوش ...
سُن تو اے دل! یہ برہمی کیا ہے؟
سُن تو اے دل! یہ برہمی کیا ہے؟ آج کچھ درد میں کمی کیا ہے؟ دیکھ لو! رنگِ روئے ناکامی! یہ نہ پوچھو، کہ بے بسی کیا ہے اپنی ناکامئ طلب کی قسم عین دریا ہے، تشنگی کیا ہے جسم ...
اُداس شام، دلِ سوگوار تنہائی
اُداس شام، دلِ سوگوار تنہائی ہر ایک سمت ہوئی بے کنار تنہائی بچھڑ گئے ہیں سبھی برگ و بار پیڑوں سے سِسک رہی ہے لبِ شاخسار تنہائی تمہارے نقشِ قدم پر جبِین رکھ رکھ کر رہی ہے د...
یُوں دل میں تیری یاد اُتر آتی ہے جیسے
یُوں دل میں تیری یاد اُتر آتی ہے جیسے پردیس میں غمناک خبر آتی ہے جیسے آتی ہے تیرے بعد خوشی بھی تو کچھ ایسے ویران درختوں پہ سحر آتی ہے جیسے لگتا ہے ابھی دل نے تعلق نہیں توڑا...
سماجی رابطہ