Zindagi

ویرانوں میں زندگی اپنی

ایک انسان ملا جو جنا سکھا گیا ، آنسو کی نمی کو پینا سکھا گیا ، کبھی گزرتی تھی ویرانوں میں زندگی اپنی ، وہ شخص ویرانوں میں محفل سجا گیا

مزید پڑھیں

Posted on Mar 27, 2013 by kashif

زندگی کا نچوڑ صرف کچھ باتوں میں

1 . الله کے دیئے ہوئے پر راضی رہو ورنہ کوئی اور مالک تلاش کرو جو اس سے زیادہ دے . 2 . جِن باتوں سے الله نے منع فرمایا ہے اُس سے باز آجاؤ ورنہ اسکی کی کائنات سے باہر چلے جاؤ . 3 ....

مزید پڑھیں

Posted on Mar 24, 2013 by admin

وہ اپنا بھی نہیں وہ پرایا بھی نہیں

وہ اپنا بھی نہیں وہ پرایا بھی نہیں ، یہ کیسی دھوپ ہے اس کا سایہ بھی نہیں ، کسی شخص کو چاہا زندگی کی طرح ، اس سے دور بھی رہے اور بھلایا بھی نہیں ...!!

مزید پڑھیں

Posted on Jan 22, 2013 by muzammil

بڑ ی بے سبب ہے یہ زندگی

بڑ ی بے سبب ہے یہ زندگی کہیں دن ہوا کہیں شب ڈ ھلی مجھے کیا خبر مجھے کیا پتا ہے یہ کیا سفر یوں گلی گلی یونہی بے وجہ سی مسافتیں کبھی منزلیں کبھی راستے وہ سراب سارے خیال سے...

مزید پڑھیں

Posted on Jan 16, 2013 by muzammil

میری زندگی

میری زندگی ان خوبصورت محلوں کی طرح ہے فراز جو دور سے بہت خوشگوار مگر اندر سے سنسان ہوتے ہیں .

مزید پڑھیں

Posted on Sep 29, 2012 by muzammil

دعا نا کرے

وہ دل ہی کیا تیرے ملنے کی جو دعا نا کرے میں تجھ کو بھول کے زندہ رہوں خدا نا کرے رہے گا ساتھ تیرا پیار زندگی بن کر یہ اور بات میری زندگی وفا نا کرے

مزید پڑھیں

Posted on Sep 29, 2012 by muzammil

دیکھا زندگی کو

دیکھا زندگی کو اس قدر قریب سے نا تھا چاہا تھا میں نے اسکو جو میرے نصیب میں نا تھا دوستوں کی فہرست میں نا لاتا تھا نام میرا میرا نشان اسکی فہرست رقیب میں نا تھا ...

مزید پڑھیں

Posted on Sep 26, 2012 by muzammil

حیراں ہوں زندگی کی انوکھی اُڑان پر

حیراں ہوں زندگی کی انوکھی اُڑان پر پاؤں زمیں پر ہیں ، مزاج آسمان پر آتا نہیں یقین کسی کی زبان پر بادل کا ہو رہا ہے گُماں بادبان پر کِرنوں کے تیر چلنے لگے ہیں جہان پر بیٹھا...

مزید پڑھیں

Posted on May 20, 2011 by muzammil

میری زندگی کا مطالبہ وہی ایک فرد ہے کس لیے

اُسی ایک شخص کے واسطے میرے دل میں درد ہے کس لیے میری زندگی کا مطالبہ وہی ایک فرد ہے کس لیے تُو جو شہر میں مقیم ہے تو مسافرت کی فضا ہے کیوں تیرا کارواں جو نہیں گیا تو ہوا میں گ...

مزید پڑھیں

Posted on May 19, 2011 by muzammil

زندگی پاؤں نہ دھر جانبِ انجام ابھی

زندگی پاؤں نہ دھر جانبِ انجام ابھی مرے ذمے ہیں ادھُورے سے کئی کام ابھی ابھی تازہ ہے بہت گھاؤ بچھڑ جانے کا گھیر لیتی ہے تری یاد سرِ شام ابھی اِک نظر اور اِدھر دیکھ مسیحا میر...

مزید پڑھیں

Posted on May 19, 2011 by muzammil