قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت آدم علیہ السلام

طرح کہ اس نے ان کے دلوں میں وسوسہ ڈالا اور اس کے اچھا ہونے کا احساس دلایا? جیسے کہ اللہ تعالی? کا ارشاد ہے:
”تو شیطان دونوں کو بہکانے لگا تاکہ ان کے ستر کی چیزیں جو ان سے پوشیدہ تھیں کھول دے اور کہنے لگا کا تم کو تمہارے پروردگار نے اس درخت سے صرف اس لیے منع کیا ہے کہ تم فرشتے نہ بن جاؤ یا ہمیشہ جیتے نہ رہو?“ (الا?عراف:20/7)
یعنی اس نے کہا: اللہ تعالی? نے تمہیں اس سے صرف اس لیے منع کیا ہے کہ تم فرشتے نہ بن جاؤ یا ہمیشہ رہنے والے نہ بن جاؤ? یعنی اگر تم اسے کھالو گے تو اسیے بن جاؤ گے اور انہیں یقین دلانے کے لیے قسمیں کھائیں جیسا کہ ارشاد باری تعالی? ہے: ”اس نے انہیں قسمیں کھا کر کہا: میں یقینا تمہارا خیرا خواہ ہوں?“ (الا?عراف:21/7)
ایک اور آیت میں ارشاد ہے:
” تو شیطان نے اس کے دل میں وسوسہ ڈالا (اور) کہا کہ آدم! بھلا میں تم کو (ایسا) درخت بتاؤں (جو) ہمیشہ کی زندگی کا (ثمرہ دے) اور ایسی بادشاہت کہ کبھی زائل نہ ہو?“ (طہ?:120/20)
یہ جو اس نے کہا: میں آپ کو ایک ایسا درخت بتاؤں گا، جس کو کھانے کے نتیجے میںآپ ان موجودہ نعمتوں میں ہمیشہ رہنے کے مستحق ہوجائیں گے اور آپ کو ایسی حکومت حاصل ہوجائے گی جو کبھی تباہ ہوگی نہ ختم ہوگی، یہ بات محض دھوکے، فریب اور جھوٹ پر مبنی تھی?
ممکن ہے یہ وہی درخت ہو جس کا ذکر حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی اس حدیث میں ہے، رسول اللہ ? نے فرمایا: ” جنت میں ایک درخت ہے، جس کے سائے میںایک سوار سو سال تک چلتا رہے تو اسے طے نہ کرسکے?“ مسند ا?حمد:469/2
فرمان ال?ہی ہے:
”پس (مردود نے) دھوکا دے کر اُن کو (معصیت کی طرف) کھینچ ہی لیا? جب انہوں نے اس درخت (کے پھل) کو کھا لیا تو ان کے ستر کی چیزیں کھل گئیں اور وہ بہشت کے (درختوں کے) پتے (توڑ توڑ کر) اپنے اوپر چپکانے (اور ستر چھپانے) لگے?“ (الا?عراف:22/7)
اسی کی بابت مزید فرمایا:
”سو دونوں نے اس درخت کا پھل کھا لیا تو اُن پر ان کی شرم گاہیں ظاہر ہوگئیں اور وہ اپنے (بدنوں) پر بہشت کے پتے چپکانے لگے?“ (طہ?:121/20)
اس ممنوعہ درخت کا پھل آدم علیہ السلام سے پہلے حواءعلیھا السلام نے کھایا اور انہیں بھی اس کے کھانے کی ترغیب دی? (واللہ اعلم)
ممکن ہے صحیح بخاری کی اس حدیث میں اسی طرف اشارہ ہو? نبی ? نے فرمایا: ”اگر بنی اسرائیل نہ ہوتے تو گوشت کبھی خراب نہ ہوتا، اگر حواءنہ ہوتیں تو کوئی عورت اپنے خاوند کی خیانت نہ کرتی?“
صحیح البخاری‘ ا?حادیث الا?نبیائ‘ باب خلق آدم و ذریة‘ حدیث:3330

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت آدم علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.