قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت آدم علیہ السلام

علیہ السلام کو جنت سے زمین پر اتارا تو آپ کو ہرچیز بنانا سکھایا اور جنت کے کچھ پھل عطا فرمائے? تمہارے یہ (زمینی) پھل، جنت کے پھلوں میں سے ہیں? فرق یہ ہے کہ ان میں تبدیلی آتی ہے? (خراب بھی ہوجاتے ہیں) اور اُن میں تبدیلی نہیں آتی?“
مصنف عبدالرزاق و المستدرک للحاکم:543/2 حدیث: 3996
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آدم علیہ السلام نے زمین پر سب سے پہلے جو کھانا کھایا وہ یہ تھا کہ جبریل علیہ السلام ان کے پاس گندم کے سات دانے لائے? آدم علیہ السلام نے فرمایا: یہ کیا ہے؟ جبریل علیہ السلام نے فرمایا: یہ اسی درخت کا پھل ہے جس سے آپ کو منع کیا گیا تھا اور آپ نے کھا لیا تھا? انہوں نے فرمایا: میں اس کا کیا کروں؟ فرمایا: اسے زمین میں بو دیجیے? انہوں نے بودیے? ان میں سے ہر ایک دانے کا وزن (موجودہ دور کے) ایک لاکھ دانوں سے زیادہ تھا? وہ اُگ آئے? (وقت آنے پر) انہیں کاٹا، گاہا، بھس سے دانے الگ کیے گئے، پھر انہیں پیسا اور گوندھا، پھر اس (آٹے) کی روٹی پکائی، پھر کھائی? اس طرح انہیں بہت محنت اور مشقت کے بعد کھنا ملا? اس آیت مبارکہ میں اسی کی طرف اشارہ ہے:
”ایسا ہرگز نہیں ہونا چاہیے کہ وہ (شیطان) تمہیں جنت سے نکلوادے، پھر تمہیں سخت مشقت برداشت کرنی پڑے?“ (طہ?: 117/20) یہ روایت ہمیں نہیں ملی?
? حضرت آدم علیہ السلام کی توبہ: اللہ تعالی? نے جب انہیں جنت اور راحت و سکون والی جگہ سے نکال کر مشقت اور محنت والی زندگی مہیا کی تو انہیں اپنی غلطی کا احساس ہوا اور وہ اللہ کی طرف متوجہ ہوئے جس کا ذکر اللہ تعالی? نے قرآن مجید میں یو ں فریامایا ہے:
”کیا میں نے تم کو اس درخت (کے پاس جانے) سے منع نہیں کیا تھا اور جتا نہیں دیا تھا کہ شیطان تمہارا کھلم کھلا دشمن ہے? دونوں عرض کرنے لگے کہ پروردگار! ہم نے اپنی جانوں پر ظلم کیا اور اگر تو ہمیں نہیں بخشے گا اور ہم پر رحم نہیں کرے گا تو ہم تباہ ہوجائیں گے?“ (الا?عراف:23/7)
آدم علیہ السلام نے یہ کلمات اللہ تعالی? سے ہی سیکھے تھے جیسا کہ قرآن مجید میں اس کی وضاحت ہے:
”پھر آدم نے اپنے پروردگار سے کچھ کلمات سیکھے?“ (ابقرة:37/2)
ان الفاظ میں اپنی غلطی کا اعتراف ہے‘ اللہ کی طرف توجہ ہے‘ اس کے سامنے عجز و نیاز اور تذلل کا اظہار ہے اور اس مشکل گھڑی میں اللہ تعالی? کی طرف محتاجی کا اقرار ہے? آدم علیہ السلام کی اولاد میں سے جس شخص کو یہ راز سمجھ میں آگیا، اس کی دنیا بھی سنور جائے گی اور آخرت بھی?

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت آدم علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.