قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت آدم علیہ السلام

حضرت آدم علیہ السلام

نتائج و فوائدعِب±رتیں و حِکمتی±ں
? انسان کی عزت و تکریم: انسان کو مختلف کیڑے مکوڑوں یا بندر کی ارتقائی شکل قرار دینے والے کم عقل مستشرقین، اسلام کے چاند جیسے منور چہرے کو دھندلانے کی کوشش کرتے ہوئے کہتے ہیں: ”اسلام نے ابتداہی سے انسانی قدر ومنزلت کا اعتراف نہیں کیا جبکہ انسانی اصل کو حقیر و ذلیل گردانتا ہے?“
قرآن حکیم میں بیان کیے گئے حضرت آدم علیہ السلام کے قصے سے اس الزام کی زبردست تردید ہوتی ہے کیونکہ اسلام نے بنی آدم کو جو اعلی? و ارفع مقام دیا ہے وہ دوسرا کوئی بھی مذہب، دین یا فلسفہ اسے دینے سے قاصر ہے? قرآن مجید انسان کو اس کی اصل تخلیق مٹی اور نطفے کی طرف توجہ دلاتا ہے تاکہ وہ اپنی اصل کو یاد رکھے اور اپنی حدود سے تجاوز کرکے اپنے مالک ورزاق کا نافرمان اور ناشکرا نہ بنے? اس کی نعمتوں کا شکر گزار رہے اور غرور و تکبر میں مبتلا ہوکر کفر و سرکشی کا مرتکب نہ ہو?
اللہ تعالی? نے پہلے آدم علیہ السلام کو اپنے مبارک ہاتھوں سے تخلیق فرمایا، اپنی روح ان میں پھونکی، پھر انہیں تمام علوم و معارف عطا کرکے فرشتوں پر ان کی برتری کا اظہار فرمایا اور آخر میں فرشتوں سے انہیں سجدہ کرواکے ان کے فضل و شرف پر مہر تصدیق ثبت کردی? قرآن مجید کے مندرجہ ذیل ارشادات پر غور کرنے والے کو انسانی عزوشرف بخوبی معلوم ہوجاتا ہے:
”اور اللہ تعالی? نے آدم کو تمام نام سکھائے?“ (البقرة:31/2)
”تو جب میںاسے پورا بنا چکوں اور اس میں اپنی روح پھونک دوں تو تم سب اس کے لیے سجدے میں گر پڑنا?“ (الحجر:29/15)
آدم علیہ السلام کی اولاد کی عزت و تکریم کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا:
”یقینا ہم نے اولاد آدم کو بڑی عزت دی اور انہیں خشکی اور تری کی سواریاں دیں اور انہیں پاکیزہ روزیاں دیں اور اپنی بہت سی مخلوق پر انہیں فضیلت عطا فرمائی?“ (بنی اسرائیل:70/17)
اولاد آدم کے اس شرف میں تمام اولاد شامل ہے، خواہ وہ مسلمان ہو یا کافر، امیر ہو یا غریب، کالی ہو یا گوری، ترقی یافتہ ہو یا ترقی پذیر، مذکر ہو یا مونث? دور جدید کی خلائی تسخیر، سمندروں پر انسانی حکمرانی، ہواؤں پر تسلط، پہاڑوں کے سینے چاک کرکے معدنیات کا حصول، صحراؤں کی سیال دولت پر قبضہ، سمندر کی تہوں میں ضروریات انسانی تک رسائی اور جدید تہذیب و تمدن کے شاہکار نمونے نہ صرف عظمت انسانی، اس کی عزت و شرف اور دیگر مخلوقات پر اس کے غلبے اور سطوت کے گواہ ہیں بلکہ مندرجہ بالا فرامین الہ?ی کی سچائی کے منہ بولتے ثبوت بھی ہیں?
? تکبر کا انجامِ بد: آدم علیہ السلام کے اس عبرت انگیز قصے سے یہ حقیقت بالکل عیاں ہوجاتی ہے

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت آدم علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.