قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت آدم علیہ السلام

مہلت طلب کرلی تاکہ آدم علیہ السلام کی اولاد کو گمراہ کرکے جہنم رسید کرسکے? اللہ تعالی? نے اس کی اسی دشمنی کو واضح کرتے ہوئے فرمایا:
”اور شیطانی راہ پر نہ چلو، وہ تمہارا کھلا دشمن ہے?“ (البقرة:168/2)
انسان اللہ تعالی? کا خلیفہ ہے اور اس میں اللہ تعالی? نے اپنی روح پھونکی ہے? یہ دونوں صفات انسان سے اعلی? اخلاق، جیسے: عدل و انصاف، خیر خواہی، بھلائی، سخاوت، دیانت، محبت و ایثار اور نرم روئی کا مطالبہ کرتے ہیں جبکہ انسان کا ازلی دشمن اسے برائی، بے حیائی، بخل، کنجوسی، غرور، تکبر، جھوٹ، لالچ، ہوس، کینہ اور حسد جیسے برے اخلاق اپنانے کی ترغیت دیتا ہے? حق اور باطل، خیر اور شر، نیکی اور بدی کی اسی جنگ میں انسان کی آزمائش، ابتلا اور امتحان ہے? اگر خیر کو اپناتا ہے تو جنت اس کا مقدر ہے? اور اگر شیطانی مکر و فریب کا شکار ہوتا ہے تو اس کا ٹھکانا شیطان کے ساتھ جہنم کی گہرائیاں ہوں گی?
اعاذنا اللہ منھا
? جنت الفردوس سے دیس نکالا: اللہ تعالی? نے آدم علیہ السلام کو پیدا فرمایا، اپنی روح ان میں پھونکی، فرشتوں سے سجدہ کروا کے ان کی افضلیت و برتری کا اظہار فرمایا، پھر انہیں رہنے کے لیے جنت الفردوس کا رہائشی بنایا اور ساتھ ہی بطور آزمائش صرف ایک درخت سے منع کرکے ساری جنت کا مالک بنادیا? حسد کی آگ میں جلتے ہوئے شیطان کو یہ ساری بخششیں کانٹے کی طرح چبھ رہی تھیں، لہ?ذا اس نے آدم علیہ السلام کا خیر خواہ بن کر انہیں پروردگار کے حکم سے گمراہ کردیا? انہوں نے ممنوع پھل کھایا تو جنت بریں کی تمام نعمتیں فوراً چھین لی گئیں? مکار دشمن اپنی چال میں کامیاب ہوگیا اور آدم علیہ السلام شرمندہ و نادم ہوئے? ان کی توبہ قبول ہوئی، تاہم جنت سے نکال کر زمین پر بسا دیے گئے?
? شیطانی تعلیمات: آدم علیہ السلام کے مبارک قصے سے معلوم ہوتا ہے کہ شیطان انسان کا ازل سے کھلا دشمن ہے جو ابدتک رہے گا? انسان کو گمراہ کرکے جہنم رسید کرنا اس کا اولین مقصد ہے? آئیے دیکھتے ہیں کہ یہ کن ہتھکنڈوں اور چالوں سے انسان کو برباد کرتا ہے اور اس کی وہ کونسی مہلک تعلیمات ہیں جو دنیا اور آخرت میں انسان کی رسوائی کا باعث بنتی ہیں? اللہ تعالی? نے اس کے شر اور فتنے سے بچنے کی تلقین کرتے ہوئے فرمایا:
”اے اولاد آدم! شیطان تم کو کسی خرابی میں نہ ڈال دے جیسا کہ اس نے تمہارے ماں باپ کو جنت سے باہر کرادیا?“ (الا?عراف:27/7)
شیطان انسان کو ہر برے کام، بے حیائی اور اللہ تعالی? کی نافرمانی پر اکساتا ہے‘ جیسا کہ ارشاد ہے:
”وہ تمہیں صرف برائی، بے حیائی اور اللہ تعالی? پر ان باتوں کے کہنے کا حکم دیتا ہے جن کا تمہیں علم نہیں?“ (البقرة:169/2)
قتل و غارت، فسادات، نفرت و عداوت، بغض و حسد کا حکم دینا اور اتفاق و اتحاد کو ختم کرکے انتشار و افتراق پھیلانا شیطان کا محبوب مشغلہ ہے? اللہ تعالی? نے اس کی اسی خصلت سے خبردار کرتے ہوئے فرمایا:
”بلاشبہ شیطان آپس میں فساد ڈلواتا ہے، بے شک شیطان انسان کا کھلا دشمن ہے?“

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت آدم علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.