قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت آدم علیہ السلام

سے راحت حاصل کرے?“ (الا?عراف:189/7)
محمد بن اسحاق? نے حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کی روایت سے ذکر کیا کہ حواءعلیھاالسلام کو آدم علیہ السلام کی بائیں طرف کی چھوٹی پسلی سے پیدا کیا گیا، جب کہ آپ علیہ السلام سو رہے تھے اور پسلی کی جگہ کو گوشت سے پر کردیا گیا? تفسیر الطبری‘ 328/1‘ حدیث:595
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ? نے فرمایا: ”عورتوں سے حسن سلوک کی نصیحت قبول کرو کیونکہ وہ پسلی سے پیدا کی گئی ہیں? اور سب سے ٹیڑھی پسلی وہ ہے جو سب سے اوپر والی ہے? اگر تو اس (پسلی) کو سیدھا کرنا چاہے گا تو اسے توڑ بیٹھے گا اور اگر اسے چھوڑ دے گا تو ٹیڑھی رہے گی‘ اس لیے عورتوں سے حسن سلوک کی نصیحت قبول کرو? (یعنی میں تمہیں نصیحت کرتا ہوں کہ عورتوں سے نرمی اور حسنِ سلوک کا برتاؤ کرو?“
صحیح البخاری‘ ا?حادیث الا?نبیائ‘ باب خلق آدم و ذریة‘ حدیث: 3331 و صحیح مسلم‘ الرضاع‘ باب الوصیة بالنسائ‘ حدیث:1466/59
”تو اور تیری بیوی جنت میں رہو?“ کے الفاظ سے معلوم ہوتا ہے کہ حضرت حواءعلیھا السلام کو حضرت آدم علیہ السلام کے جنت میں داخل ہونے سے پہلے تخلیق کیا جا چکا تھا? لیکن امام سدی ©? نے حضرت عبداللہ بن عباس، حضرت عبداللہ بن مسعود اور دیگر صحابہ رضی اللہ عنھُم سے روایت کیا ہے کہ انہوں نے فرمایا:
”ابلیس کو جنت سے نکال دیا گیا اور آدم علیہ السلام کو وہاں آباد کردیا گیا? آپ جنت میں اکیلے گھومتے پھرتے تھے? ان کا کوئی ساتھی نہ تھا جس سے انہیں تسکین حاصل ہوتی? ایک بار وہ سوئے? جب جاگے تو دیکھا کہ ان کے سر کے پاس ایک خاتون بیٹھی ہیں? انہیں اللہ نے آپ کی پسلی سے پیدا فرمایا تھا? آپ علیہ السلام نے فرمایا: تو کون ہے؟ انہوں نے کہا:© عورت ہوں? فرمایا: تجھے کس لیے پیدا کیا گیا ہے؟ کہا: تاکہ آپ مجھ سے تسکین حاصل کریں? فرشتوں نے، جو آدم علیہ السلام کے علم کی وسعت معلوم کرنا چاہتے تھے، کہا: آدم! اس کا نام کیا ہے؟ انہوں نے فرمایا: ”حوائ“ انہوں نے کہا: اس کا نام حواءکیوں ہے؟ فرمایا: کیونکہ وہ ایک زندہ وجود سے پیدا کی گئی ہے?“ تفسیر الطبری:328/1‘ حدیث:595

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت آدم علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.