قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت اسماعیل علیہ السلام

حضرت اسماعیل علیہ السلام

سیرت حضرت اسماعیل علیہ السلام

حضرت ابراہیم علیہ السلام کے کئی بیٹے تھے? ان میں سے زیادہ مشہور وہ دو بھائی ہیں جو عظیم نبی اور رسول ہیں? ان میں سے عمر میں بڑے اور عظمت و شان میں برتر وہ ہیں جو ذبیح اللہ ہیں یعنی اسماعیل علیہ السلام‘ جو حضرت ابراہیم خلیل علیہ السلام کے پہلوٹے بیٹے ہیں اور حضرت ہاجرہ قبطیہ علیھاالسلام سے پیدا ہوئے? ان پر اللہ عظیم و جلیل کا سلام ہو?
جو یہ کہتا ہے کہ حضرت اسحاق علیہ السلام ذبیح تھے، اس کا قول بنی اسرائیل سے ماخوذ ہے، جنہوں نے تورات و انجیل میں تحریف و تاویل کی ہے? بلکہ ان کے پاس جو کتابیں موجود ہیں، ان سے بھی اس مو?قف کی تردید ہوتی ہے کیونکہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کو حکم دیا گیا تھا کہ اپنا پہلوٹی کا بیٹا اللہ کی راہ میں قربان کریں اور ایک روایت کے مطابق اپنے اکلوتے بیٹے کو اللہ کی راہ میں ذبح کرنے کا حکم ہے?
جو بھی ہو دلیل کی روشنی میں ذبیح حضرت اسماعیل علیہ السلام ہی ثابت ہوتے ہیں کیونکہ ان کی کتاب میں لکھا ہے کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی عمر چھیاسی برس تھی جب ان کے ہاں اسماعیل علیہ السلام کی ولادت ہوئی اور اسحاق علیہ السلام کی ولادت اس وقت ہوئی جب حضرت خلیل علیہ السلام کی عمر سو سال تھی? یعنی اسماعیل علیہ السلام ہی یقینا پہلے بیٹے ہیں اور وہی ظاہری طور پر بھی اور معنوی طور پر بھی اکلوتے ہیں?
ظاہری صورت میں اکیلے اس طرح کہ وہ تیرہ سال تک اپنے والد محترم کی اکیلی اولاد رہے اور معنوی طور پر اکیلے اس طرح کہ وہ دودھ پیتے بچے تھے، جب انہیں اور ان کی والدہ کو لے کر حضرت ابراہیم علیہ السلام چلے اور انہیں فاران کے پہاڑوں میں جا بسایا? فاران کے پہاڑ وہ ہیں جو مکہ کے ارد گرد ہیں? وہاں تھوڑا سا پانی اور تھوڑی سی غذا دے کر ٹھہرایا اور صرف اللہ پر اعتماد اور توکل کیا? اللہ تعالی? نے ان کی حفاظت کی اور کرم فرمایا? یقینا اللہ بہترین کار ساز اور بہترین محافظ و نگہبان ہے?
اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ظاہری طور پر بھی اور حقیقی طور پر بھی حضرت اسماعیل علیہ السلام ہی ”اکیلے“ اور ”اکلوتے“ تھے لیکن اس نکتے کو کوئی باشعور نکتہ دان ہی سمجھ سکتا ہے?
اللہ تعالی? آپ کی تعریف کرتے ہوئے آپ کے یہ اوصاف بیان فرماتا ہے کہ آپ حلم اور صبر والے تھے? وعدے کے سچے اور نماز کے پابند تھے? آپ اپنے گھر والوں کو بھی نماز کا حکم دیتے تھے تاکہ انہیں عذاب سے بچا سکیں اور دوسروں کو بھی یہی دعوت دیتے تھے کہ اللہ رب العالمین ہی کی عبادت کریں?
ارشاد باری تعالی? ہے:
”تو ہم نے اُن کو ایک نرم دل لڑکے کی خوشخبری دی? جب وہ اُن کے ساتھ دوڑنے (کی عمر) کو

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت حزقیل علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.