قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت یوسف علیہ السلام

اور حضرت مریم علیھا السلام نے فرمایا تھا:
”کاش! میں اس سے پہلے ہی مر گئی ہوتی اور (لوگوں کی یاد سے بھی) بھولی بسری ہوجاتی?“
(مریم: 23/19)
حضرت علی? نے بھی اس وقت موت کی تمنا کی تھی جب معاملات گھمبیر ہوگئے، فتنہ بہت بڑھ گیا، جنگ و جدل میں شدت پیدا ہوگئی اور طرح طرح کے اختلافات پیدا ہوگئے? امام بخاری? نے بھی اس وقت موت کی تمنا کی تھی جب حالات دگر گوں ہوگئے اور آپ کو مخالفین کی طرف سے بہت زیادہ تکالیف پیش آئیں?
اچھے حالات میں موت کی تمنا کرنا منع ہے کیونکہ حضرت انس? سے روایت ہے کہ رسول اللہ ? نے فرمایا: ”کوئی شخص مصیبت نازل ہونے پر موت کی تمنا ہر گز نہ کرے? اگر وہ نیکی کرنے والا ہے تو شاید مزید نیکیاں کر لے اور اگر گناہ گار ہے تو ممکن ہے کہ (آئندہ زندگی میں) باز آجائے? بلکہ اسے یوں کہنا چاہیے:
[اَللّ?ھُمَّ اَح±یِنِی مَا کَانَتِ ال±حَیَاةُ خَی±رًا لِی±‘ وَتَوَفَّنِی± Eِذَاکَانَتِ ال±وَفَاةُ خَی±رًا لِی±]
”اے اللہ! مجھے اس وقت تک زندہ رکھ، جب تک زندگی میرے لیے بہتر ہو اور مجھے اس وقت
فوت کر جب وفات میرے لیے بہتر ہو?“ صحیح البخاری‘ المرضی?‘ باب تمنی المریض
الموت‘ حدیث: 5671 ومسند ا?حمد: 263/2 اس حدیث میں مصیبت سے مراد بدنی
تکلیف مثلاً بیماری وغیرہ ہے، دینی مصیبت مراد نہیں?
یوسف علیہ السلام نے مذکورہ بالا دعا یا تو وفات کے وقت کی تھی یا اس دعا کا یہ مطلب تھا کہ جب بھی موت آئے تو اس انداز سے آئے (کہ میں اسلام پر قائم ہوں?)

حضرت یعقوب علیہ السلام کی بیٹوں کو وصیت اور
حضرت یعقوب اور یوسف علیہماالسلام کی وفات

ارشاد باری تعالی? ہے:
”بھلا جس وقت یعقوب وفات پانے لگے تو تم اس وقت موجود تھے؟ جب انہوں نے اپنے بیٹوں
سے پوچھا کہ میرے بعد تم کس کی عبادت کرو گے تو انہوں نے کہا کہ آپ کے معبود اور آپ کے
باپ دادا ابراہیم اور اسماعیل اور اسحاق کے معبود کی عبادت کریں گے جو معبود یکتا ہے اور ہم اُسی
کے حکم بردار ہیں?“ (البقرة: 133/2)
یعنی حضرت یعقوب علیہ السلام نے اپنے بیٹوں کو اخلاص کی وصیت کی? اخلاص سے مراد وہ خالص دین اسلام ہے جسے انبیائے کرام علیہم السلام اللہ کی طرف سے لے کر مبعوث ہوئے?
اہل کتاب کہتے ہیں: جب حضرت یعقوب علیہ السلام فوت ہوئے تو مصر کے باشندوں نے ستر دن آپ کا سوگ منایا? حضرت یوسف علیہ السلام کے حکم سے اطبا نے یعقوب علیہ السلام کی میت کو ایک خاص خوشبو لگائی اس میں چالیس دن تک تازہ رہے گئے? اہل کتاب کی یہ بات محل نظر ہے? پھر حضرت یوسف

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت یوسف علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.