29 مئی 2011
وقت اشاعت: 6:0
اسامہ کی گرفتاری سے متعلق عالمی میڈیا میں مختلف نظریات کی بھر مار
جنگ نیوز -
کراچی…رپورٹ:رفیق مانگٹ…پاکستان میں اسامہ کی ہلاکت سے متعلق جہاں انٹرنیٹ اور اخبارات کوریج سے بھر ے ہوئے ہیں وہیں بعض جگہوں سے منطقی سوالات ، زہریلا مواد اور سازشی نظریات بھی سامنے آرہے ہیں۔ ایسے ہی نظریات ،مفروضوں اور سوالات پر مبنی مواد میں کہا گیا ہے کہ اسامہ آپریشن میں پاکستانی تعاون نہ ہونے میں سچائی نظر نہیں آتی،ایبٹ آباد میں گارڈز کی نظر سے بچ کر فضا میں مکھی نہیں اڑ سکتی،امریکا مشرف پر اعتماد کرنے کے عمل اوراس دہائی پرملامت کررہا ہے،دسمبر2010میں اس کمپاوٴنڈ کے متعلق کانگریس کو بریف کیا گیا۔ریمنڈ کی گرفتاری اس آپریشن میں رکاوٹ بنی ، ریمنڈ بھی اس آپریشن ٹیم کا حصہ تھا۔ امریکی ،مغربی،چینی اور بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسامہ کے قتل میں امریکا کے ساتھ اسلام آباد کے تعاون نہ ہونے پر سوالات پیدا ہوتے ہیں۔ پاکستان میں خاموش فوجی بغاوت ہوئی جس کے نتیجے میں اسامہ بن لادن کو امریکا دریافت کرنے میں کامیاب ہوا اور جس نے نہ صرف جنوبی ایشیا ء بلکہ پوری اسلامی تاریخ کے دھارے کو تبدیل کر دیا۔ اسلام آباد اور واشنگٹن کے درمیان بلی چوہے کا کھیل 2001میں امریکا کی افغانستان پر جارحیت سے شروع ہوا۔امریکی پرویز مشرف پر اعتماد کرنے کو بے وقوفی سمجھتے ہیں اوراس دہائی پر اظہار افسوس کررہے ہیں۔پاکستانی فوج نے امریکاکی اتحادی ہونے کا ثبوت دے دیا۔ اسامہ کی ہلاکت کے بعد واشنگٹن اور اسلام آباد کے درمیان سیکورٹی اتحادکے نئے دور کو امریکی یا مغربی ذرائع ابلاغ کی نظر سے نہیں لینا چاہیے کیونکہ ان کے میڈیا میں سی آئی اے کا بہت زیادہ عمل دخل ہے۔ چین کے ذرائع ابلاغ خاص طور پر چین کے سرکاری خبر رساں ادارے Xinhua نے امریکی ہم منصبوں کے برعکس صورت حال کو پیش کیا جو زیادہ قابل اعتماد ہے۔وہ کہتے ہیں کہ اسامہ آپریشن سے قبل ایبٹ آباد کی بجلی کاٹ دی گئی ۔امریکا نہ صرف راولپنڈی میں جی ایچ کیو بلکہ ایبٹ آباد کی مقامی انتظامیہ کے ساتھ بھی رابطے میں تھا جو بجلی کی تنصیبات کو کنٹرول کررہے تھے۔پاکستانی سیکورٹی فورسز نے اسامہ کی رہائش گاہ کے نواح کو امریکی آپریشن شروع ہونے سے قبل گھیرے میں لے لیا تھا۔اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان کے علم میں یہ آپریشن تھا۔ پاکستانی سیکورٹی فورسز آپریشن کے فوری بعد نزدیکی گھروں میں موبائل فون کے کیمروں کی میموری کارڈ قبضے میں لینے شروع کردیے تاکہ وہ ویڈیوز کو ٹی وی سے شیئر نہ کرسکیں۔اس کے علاوہ ایبٹ آباد پاکستان کے شمالی علاقہ میں فوج کے کور اور دیگر کئی حساس اہم فوجی ٹریننگ اکیڈمی سمیت فوج کے کئی ادارے ہیں۔ اس شہر میں ایک مکھی بھی گارڈز کی توجہ کے بغیر فضا میں اڑ نہیں سکتی۔یہ صرف افسانوی باتیں ہیں کہ امریکیوں کی طرف سے راڈار سسٹم کو جام کردیا گیا تھااور پاکستان کی مدد کے بغیر اتنا بڑا آپریشن ممکن ہوا۔امریکی جریدے ٹائم کے مطابق پاکستان کی حکومت اور فوج پیر کے دن جواب تیار کرنے کی کوشش میں رہے۔امریکی نشریاتی ادارے اے بی سی کے مطابق جوائنٹ اسپیشل آپریشنز کمانڈ کے ایک حصے 160th اسپیشل آپریشنز ایئر رجمنٹ نے یہ آپریشن کیا۔ دسمبر 2010کو اس کمپاوٴنڈ کے بارے کانگریس کو بریف کیا گیا تاہم اس آپریشن میں بڑی رکاوٹ ریمنڈ ڈیوس کی گرفتاری ہوئی۔یہ رائے زیر گردش ہے ریمنڈ پاکستان کے چپے چپے سے آگاہ تھا اور اس آپریشن میں اس کا بھی کردار ہے کیونکہ 16مارچ کو ریمنڈ کی رہائی کے بعد اس آپریشن میں حائل رکاوٹ ختم ہوئی اور حتمی فیصلہ کیا گیا۔