کھڑکی ، چاند ، کتاب اور میں
مدت سے اک باب اور میں
شب بھر کھیلیں آپس میں
دو آنکھیں اک خواب اور میں
موج اور کشتی ساحل پر
دریا میں گرداب اور میں
شام ، اداسی ، خاموشی
کچھ کنکر تالاب اور میں
ہر شب پکڑے جاتے ہیں
گہری نیند ، تیرے خواب اور میں
Posted on May 05, 2011
سماجی رابطہ