* ~ * ~ * ~ * ~ * ~ * ~ * ~ * ~ *
دل زندگی سے بیزار ہے معلوم نہیں کیوں ،
سینے میں سانس ہے معلوم نہیں کیوں .
اقراروفاء یار نے ہر ایک سے کیا ،
مجھ سے ہی بس انکار ہے معلوم نہیں کیوں .
* ~ * ~ * ~ * ~ * ~ * ~ * ~ * ~ *
*~*~*~*~*~*~*~*~*
Dil zindagi se bezar hai malum nahi kyon,
Seene mein saans hai malum nahi kyon.
Iqrarewafa yaar ne har ek se kiya,
Mujh se hi bas inkar hai malum nahi kyon.
*~*~*~*~*~*~*~*~*
Posted on Feb 18, 2011
سماجی رابطہ