There is no row at position 34. Phool

Phool

پھول

ایک بوڑھی عورت شہر میں پھول بیچ رہی ہوتی ہے ، کے ایک لڑکے کے سامنے گر جاتی ہے ، وہ لڑکا اسے اٹھاتا ہے ، تو بوڑھی کہتی ہے جا بچے خوش رہ اللہ تجھے اٹھائے .

مزید پڑھیں

Posted on Feb 18, 2011 by admin

زخم کو پھول تو سر سر کو صباء کہتے ہیں

زخم کو پھول تو سر سر کو صباء کہتے ہیں جانے کیا دور ہے کیا لوگ ہیں کیا کہتے ہیں کیا قیامت ہے کے جن کے لیے رک رک کے چلے اب وہی لوگ ہمیں آبلہ پا کہتے ہیں کوئی بتلاؤ کے اک عمر ...

مزید پڑھیں

Posted on Feb 16, 2011 by muzammil

درد کے پھول بھی کھلتے ہیں بکھر جاتے ہیں

درد کے پھول بھی کھلتے ہیں بکھر جاتے ہیں ، زخم کیسے بھی ہوں کچھ روز میں بھر جاتے ہیں ، اس دریچے میں بھی اب کوئی نہیں اور ہم بھی ، سر جھکائے ہوئے چپ چاپ گزر جاتے ہیں ، راسته ...

مزید پڑھیں

Posted on Feb 16, 2011 by muzammil

بہار، پھول، ستارے، ٹھہر کے دیکھتے ہیں

بہار، پھول، ستارے، ٹھہر کے دیکھتے ہیں خزاں کے رنگ بھی تُجھ کو سنور کے دیکھتے ہیں سُنا ہے حرف کو مفہوم تُجھ سے ملتے ہیں " یہ بات ہے تو چلو بات کر کے دیکھتے ہیں" وہ مِثلِ موج...

مزید پڑھیں

Posted on Feb 16, 2011 by muzammil

پھولوں سے کھلا ہے چہرہ تیرا ،

پھولوں سے کھلا ہے چہرہ تیرا ، پھولوں سے کھلا ہے چہرہ تیرا ، کرنوں سے چمکتی آنکھیں ہیں تیری ، جھرنوں سے بہتی ہنسی ہے تیری ، وہ کوئی اور نہیں بس تو صرف ہے...

مزید پڑھیں

Posted on Feb 16, 2011 by admin

پھول کا کیا ہوگا

پھول کا کیا ہوگا تمھاری سمت بھیجی گئی کاغذ کی کشتی میں سوار سارے لفظ پانی میں کود کر اپنی جان دے چکے ہیں پانی پر ان کی تیرتی ہوئی لاشیں اوپر منڈلاتی...

مزید پڑھیں

Posted on Feb 16, 2011 by muzammil

کوئی پھول

کوئی پھول کوئی پھول دھوپ کی پتیوں میں ہرے ربن سے بندھا ہوا وہ غزل کا لہجہ نیا نیا ، نا کہا ہوا نا سنا ہوا جسے لے گئی ہے ابھی ہوا ، وہ ورق تھا دل کی کتاب...

مزید پڑھیں

Posted on Feb 16, 2011 by admin