Zamana

اپنی خرابیوں

اپنی خرابیوں کو پس پشت ڈال کر ہر شخص کہہ رہا ہے زمانہ خراب ہے .

مزید پڑھیں

Posted on Apr 12, 2013 by kashif

اٹھو اٹھو

شراب و شیشہ و ذکرِ بتاں کا وقت نہیں اٹھو اٹھو ،کہ یہ خوابِ گراں کا وقت نہیں زمانہ ڈھونڈ رہا ہے عمل کے شیدائی خطا معاف،یہ حسنِ بیاں کا وقت نہیں روِش روِش پہ خزاں کے نقیب ہیں...

مزید پڑھیں

Posted on Mar 29, 2013 by muzammil

تم سے شکوہ نا زمانے سے شکایت

تم سے شکوہ نا زمانے سے شکایت کی ہے ہم ہی مجرم ہیں کے اس دور میں محبت کی ہے لوگ نادان ہیں جو پھر شور اٹھا دیتے ہیں شیخ نے تو سدا مسند کی حمایت کی ہے عشق والوں نے ک...

مزید پڑھیں

Posted on Dec 12, 2012 by muzammil

براہِ راست ملاقات کو زمانہ ہُوا

وہ جب سے شہر خرابات کو روانہ ہُوا براہِ راست مُلاقات کو زمانہ ہُوا وہ شہر چھوڑ کے جانا تو کب سے چاہتا تھا یہ نوکری کا بُلاوا تو اِک بہانہ ہوا خُدا کرے تری آنکھیں ہمیشہ ہنست...

مزید پڑھیں

Posted on May 27, 2011 by muzammil

نہ گلہ ہے دوستوں کا، نہ شکایتِ زمانہ

تجھے یاد کیا نہیں ہے میرے دل کا وہ زمانہ؟ وہ ادب گہِ محبت! وہ نگاہ کا تازیانہ! یہہ بتانِ عصر حاضر کے بنے ہیں مدرسے میں نہ ادائے کافرانہ! نہ تراشِ آزرانہ! نہیں اس کھلی فضا میں ک...

مزید پڑھیں

Posted on May 09, 2011 by muzammil

یا بندۂ خدا بن، یا بندۂ زمانہ

اعجاز ہے کسی کا یا گردش زمانہ ٹوٹا ہے ایشیا میں سحر فرنگیانہ تعمیرِ آشیاں سے میں نے یہ راز پایا اہل نوا کے حق میں بجلی ہے آشیانہ یہ بندگی خدائی، وہ بندگی گدائی یا بندۂ خدا بن...

مزید پڑھیں

Posted on May 09, 2011 by muzammil

پھر یہ زمانہ جیت گیا

وہ راتیں موسم سَرما کی وہ باتیں موسم سَرما کی وہ تیرے ساتھ ہی سب کچھ تھا وہ سَرما بھی اب بیت گیا وہ ڈر ڈر کے جب ملتے تھے وہ مل مل کے جب ڈرتے تھے وہ ملنے ...

مزید پڑھیں

Posted on May 05, 2011 by muzammil

زمانہ

پیار کرنے مرنے سے نہیں ڈرتے پر زمانہ ڈرا دیتا ہے بڑا خراب ہے زمانہ شریفوں پہ بھی بڑے الزام لگا دیتا ہے

مزید پڑھیں

Posted on Feb 18, 2011 by admin

کیا زمانہ تھا ہم روز ملا کرتے تھے

کیا زمانہ تھا ہم روز ملا کرتے تھے رات بھر چاند کے ہمراہ چلا کرتے تھے دیکھ کے جو ہمیں چپ چاپ گزر جاتا ہے کبھی اس شخص سے ہم پیار کیا کرتے تھے .

مزید پڑھیں

Posted on Feb 18, 2011 by admin

جانے کیا مجھ سے یہ زمانہ چاہتا ہے ،

جانے کیا مجھ سے یہ زمانہ چاہتا ہے ، میرا دل توڑ کر مجھے ھسانا چاہتا ہے . جانے کیا بات جھلکتی ہے میرے چہرے سے ، کے ہر شخص مجھے آزمانا چاہتا ہے .

مزید پڑھیں

Posted on Feb 18, 2011 by admin