روزوں کے مسائل 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 14:18

روزوں میں رخصت کے مسائل

دودھ پلانے والی حاملہ عورت کو روزہ نہ رکھنے کی رخصت ہے بعد میں صرف قضا ہوگی۔

”حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے کہا بنی اکرم ﷺ نے فرمایا”کیا ایسا نہیں(یعنی ایسا ہے) کہ عورت جب حائضہ ہوتی ہے نہ نماز پرھ سکتی ہے نہ روزہ رکھ سکتی ہے اور ان کے دین میں کمی کی یہی وجہ ہے۔“

اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔
کتاب الصوم، باب الحا ئض تترک الصوم والصلاة

”حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہﷺ نے فرمایا”اللہ تعالیٰ نے مسافر کو روزہ موخر کرنے اور نصف نماز کی رخصت دی ہے جبکہ حاملہ اور دودھ پلانے والی عورت کو روزہ موخر کرنے کی رخصت دی ہے۔“

اسے احمد، ابو داؤد، نسائی، ترمذی اور ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔
صحیح سنن الترمذی، للالبانی، الجزءالاول، رقم الحدیث575

”حضرت ابو الزنا درحمہ اللہ کہتے ہیں مسنون اور شرعی احکام بسا اوقات رائے کے برعکس ہوتے ہیں لیکن مسلمانوں پر ان احکام کی پیروی کرنا لازم ہے۔ انہی احکام میں سے ایک یہ بھی ہے کہ حائضہ روزوں کی قضا تو دے لیکن نماز کی قضا نہ دے۔“

اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔
کتاب الصوم، باب الحائض تترک الصوم والصلاة

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
روزوں میں رخصت کے مسائلروزے کے بارے میں ضعیف اور موضوع احادیث
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.